ویڈیو۔ مساجد میں لاؤڈ اسپیکرس کے جواب میں ایم این ایس دفتر پر ہنومان چالیسا بجایاگیا

,

   

مہارشٹرا نو نرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکری کے مساجد سے لاؤڈ اسپیکرس ہٹانے کے ریاستی حکومت سے مانگ کے چوبیس گھنٹوں بعد مذکورہ ہندو

مذہبی بھجن’ہنومان چالیسا‘ ممبئی میں ان کی پارٹی کے دفتر گھاٹ کوپر پر لاؤڈ اسپیکرس میں بجایاگیاہے۔
مذکورہ ایم ایس لیڈر بھونشالی جو لاؤ ڈ اسپیکر لگانے کا ذمہ دار ہے‘ بغیر اجازت کے ’ہنومان چالیسا‘ بجانے کے بعد پولیس تحویل میں لے لیاگیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ”انہوں نے میرے ایمپلیفائر لے لیا۔ مگر میں یہ کہنا چاہوں گا کہ آنے والے دنوں میں ’جئے شری رام‘ لاؤ ڈ اسپیکرس میں بجاے گا“

انہوں نے مزیدکہاکہ ”ہندو بھجن کی وجہہ سے کیا دشمنی بڑھ رہی ہے؟اگر کسی کو اس سے مسئلہ ہے تو وہ اپنے کانوں کو بند کرلے اور گھروں کے اندر رہے۔ انہیں جواب دیا جائے گا اگر وہ ایسی چیزوں کی مخالفت کریں گے۔

میں راج صاحب سے کل ملوں گا تاکہ کیاہوا اس کے متعلق تفصیلات بتاؤں“۔انہوں نے کہاکہ پولیس نے ان پر 5050 جرمانہ عائد کیا ہے اور میڈیا میں اس کی رسید بھی دیکھائی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”پولیس نے کہاکہ دوبارہ اس کو بجائیں گے تو سخت کاروائی کی جائے گی۔ میرا لاؤڈ اسپیکر بعد میں واپس دینے کی بات انہوں نے کہی ہے۔ اگر ایم وی اے کوئی کاروائی نہیں کرتی ہے ’ہنومان چالیسا‘ مساجد کے سامنے بڑے لاؤڈ اسپیکرس پر بجایاجائے گا“۔

شیواجی پارک میں ہفتہ کے روز ایک ریالی سے خطا ب کرتے ہوئے راج ٹھاکرے نے کہاتھا کہ”اتنی بڑی آواز کے ساتھ مساجد میں لاؤ ڈ اسپیکرس کیوں بجتے ہیں؟اگر اس کو نہیں روکا گیاتو‘ ہم ایک بڑی آواز میں مساجد کے باہر اسپیکرس پر ہنوما ن چالیسا بجائیں گے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”کسی بھی ایک مخصوص کی عبادت کے خلاف میں نہیں ہوں۔میرے اپنے مذہب پر مجھے فخر ہے“۔