ٹوئٹر پر حلال سے منع پر مشتمل ہیش ٹیگ گشت کرنے کی وجہہ؟۔

,

   

حیدرآباد۔انڈین سٹیزنس نے جمعرات کے روزحلال سرٹیفکیشن کے خلاف اپنے مہم میں شدت پیدا کردی ہے۔اپنے ٹوئٹس میں انہوں نے حلال سے منع کے بشمول اس کے سرٹیفکیشن پر اپنا اعتراض جتایاہے۔

حلال کی اصطلاح اسلام میں کھانے کی اجازت پر مشتمل مصنوعات کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔ اگر کسی کھانے کی چیز پر ”حلال“ لکھاہوا ہے تو وہ اسلام کے تحت استعمال کے قابل ہے۔ کئی اسلامی ممالک میں بھی ”حلال سرٹیفکیٹ“ پر مشتمل گوشت ہی برآمد کیاجاتا ہے۔

تاہم ہندوستان میں بعض افراد ہے جو”حلال کی سند“ کے خلاف ہیں اور اس کو ”ملک میں ایک متوازی نظام“ قراردے رہے ہیں۔

اس سے قبل’حلال‘ طریقے سے جانوروں کے ذریعہ پر امتنا ع عائد کرنے کی ہدایت پر مشتمل ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس کو اکھنڈ بھارت مورچہ نے عدالت میں دائر کیاتھا۔

تاہم سپریم کورٹ نے اس طرح کی درخواست پر سنوائی سے انکار کردیاتھا۔ مذکورہ بنچ نے کہاتھا کہ ”کون گوشت کھائے اور کون ترکاری کھائے کو طئے کرنا عدالت کاکام نہیں ہے۔ جو حلال گوشت کھانا چاہتے ہیں وہ حلال گوشت کھائیں۔

جو جھٹکا گوشت کھانا چاہتے ہیں وہ جھٹکا گوشت کھائیں“۔

اب ٹوئٹر پر ’حلال‘ پر اعتراض اٹھایاجارہا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر نے اس عمل پر امتناع کی مانگ کی ہے۔ ان میں سے ایک نے لکھا کہ ”کیوں ہماری مرضی کے بغیر ہمیں حلال گوشت کھانے پر مجبور کیاجارہا ہے؟“۔

ایک او رٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ”اگر وہ ہر چیز میں اپنے مذہب کو شامل کرنا چاہتے ہیں تو ہم کیو ں نہیں اگر ہم ناستک یا سکیولر رہناچاہتے ہیں‘ تو پھر یہ دونوں طریقے ہونا چاہئے ورنہ جانے دیں“۔

یہاں پر کچھ اور ردعمل پیش کئے جارہے ہیں
یہاں پر کچھ اور ردعمل پیش کئے جارہے ہیں

https://twitter.com/hotstuffvibe/status/1435608249747705859?s=20