ٹیلی فون ٹیاپنگ کا معاملہ‘ 10 سابق وزراء کے ٹیلی فون بھی ٹیاپنگ

   

حیدرآباد۔/28 مارچ، ( سیاست نیوز) سنسنی پیدا کرنے والا ٹیلی فون ٹیاپنگ کیس روزانہ ایک نیا موڑ اختیار کررہا ہے۔ بی آر ایس حکومت میں اپوزیشن قائدین، جہد کاروں کے ٹیلی فون ٹیاپ کرنے کی اطلاعات ابھی تک منظرِ عام پر آرہی تھیں لیکن جیسے جیسے تحقیقات گہرائی تک پہنچ رہی ہیں مزید چونکا دینے والے انکشافات سامنے آرہے ہیں۔ بی آر ایس کے ایک رکن پارلیمنٹ نے اس معاملہ میں اہم رول ادا کرنے کی بھی اطلاعات وصول ہورہی ہیں۔ ٹیاپنگ کے سافٹ ویر کی خریدی سے لے کر تمام اموران کی نگرانی میں انجام دینے کا علم ہوا ہے۔ پولیس تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ اس رکن پارلیمنٹ نے سافٹ ویر کی خریدی کیلئے ایک ایم ایل سی کی رقم کا استعمال کیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ بی آر ایس حکومت کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو خود اپنے وزراء اور ارکان اسمبلی ، ارکان کونسل پر بھروسہ نہیں تھا۔ 10 وزراء کے ٹیلی فون ٹیاپنگ کرنے کی تحقیقات کا بھی پتہ چلا ہے۔ ساتھ ہی اسمبلی انتخابات سے قبل پارٹی تبدیل کرنے کوشاں ارکان اسمبلی کے ٹیلی فون ٹیاپ کرکے انہیں اپنے کنٹرول میں رکھنے کے تمام اقدامات کئے گئے۔فارم ہاوز میں ایم ایل اے خریدی کا کیس بھی اسی ساز کا حصہ ہونے کا شبہ کیا جا راہ ہے ۔ ذرائع کے بموجب سابق وزراء اندرا کرن ریڈی ‘ ٹی سرینواس یادو ‘ سبیتا اندرا ریڈی ‘ ملا ریڈی ‘ سرینواس گوڑ ‘ ای دیاکر ‘ کے ایشور ‘ نرنجن ریڈی ‘ جگدیشور ریڈی کے فون ٹیاپ کئے گئے تھے ۔