ٹیکہ پالیسی میں خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے پرینکا نے کہاکہ3.4فیصد لوگوں کوہی ٹیکہ لگایاگیا

,

   

انہوں نے کہاکہ پہلی خوراک صرف12فیصد لوگو ں تک پہنچائی گئی جبکہ 3.4فیصد لوگ ہی ہندوستان میں اب تک مکمل ٹیکہ لئے ہیں


نئی دہلی۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے منگل کے روز اپنی”ذمہ دار کون“ سیریز کو اجاگر کرتے ہوئے ٹیکہ تقسیم پر طنز کسہ ہے۔ اپنے فیس بک پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ”ماہرین کاماننا ہے کہ کروناوائرس کی شکست دی جاسکتی ہے‘ ٹیکہ کا کلیدی کردار کا حامل ہے اور وہ ممالک جنہوں نے اپنے لوگوں کو ٹیکہ لگایاہے وہاں پر دوسری لہر کے اثرات کم دیکھائی دئے ہیں‘ مگر ہمارے ملک میں پہلی لہر سے 320فیصد زیادہ لوگ ہیں“۔

انہوں نے کہاکہ شہری پوچھ رہے ہیں کہ کیوں ریاستی حکومتیں عالمی ٹنڈر کی طرف گامزن ہیں اور اسی ٹیکہ کے لئے مختلف قیمت پر مقابلہ کررہے ہیں۔

حکومت کسطرح یہ دعوی کرسکتی ہے کہ اس سال کے اختتا م تک ہر ہندوستانی کو ٹیکہ لگادیاجائے گااوران لوگوں کے لئے کیامنصوبہ ہے جو عصری رابطے سے محروم ہیں؟۔انہوں نے کہاکہ اس ملک میں چیچک اورپولیو کاٹیکہ ہر گھروالے تک پہنچایاگیاہے مگر مودی حکومت کی نااہلی کی وجہہ سے پیدوار اور تقسیم میں تضاد پیدا ہوگیاہے“۔

انہوں نے کہاکہ پہلی خوراک صرف12فیصد لوگو ں تک پہنچائی گئی جبکہ 3.4فیصد لوگ ہی ہندوستان میں اب تک مکمل ٹیکہ لئے ہیں۔

سال2020میں مودی نے کہاتھا کہ ہر شہری کوٹیکہ دیاجائے گا او رمنصوبہ تیار ہے۔ مگر اپریل میں دوسری لہر کے دوران ذمہ داری ریاستوں پر ڈال دی گئی اور یکم مئی تک صرف34کروڑ ٹیکہ کا ارڈر دیاگیا اور کئی ریاستی حکومتیں عالمی ٹنڈرکے لئے جانے پر مجبور ہوگئے اور کئی کمپنیوں نے ان سے معاملہ کرنے سے انکار کردیا‘ اور مزیدکہاکہ اسی وجہہ سے ٹیکہ مراکز بند ہوگئے اورٹیکوں کی قیمتیں بھی مختلف ہوگئی ہیں۔

وزرات صحت اورخاندانی بہبود نے پیرکے روز کہاکہ 23کروڑ ٹیکوں کی خوراک ریاستوں اور مرکز کے زیر اقتدار ریاستوں کو فراہم کی جائے گی اور ایک اندازے کے مطابق1.75کروڑ خوراک انتظام کے لئے ان کے پاس اب بھی موجود ہیں۔

مرکز نے اب تک مفت میں قیمت کے زمرے میں او رریاست ریاستی بازیابی زمرے میں 23کروڑ سے زائد ٹیکے ریاستوں او رمرکز کے زیراقتدار ریاستوں کو فراہم کی ہیں۔