ٹی ایم سی کی موئترا نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشاکانت دوبے کو’فرضی ایم بی اے“ کیلئے نشانہ بنایا

,

   

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبئے نے جمعہ کو کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کے خلاف اپنے استحقاق کے نوٹس پر پارلیمانی پینل کے سامنے بیان دیتے ہوئے لوک سبھا سے راہول گاندھی کی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔


ٹی ایم سی کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے جمعہ کے روز لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے استفسار کیاکہ اگر کوئی اپنے انتخابی حلف نامہ پر ایک فرضی ایم بی اے کی ڈگری کے ساتھ ”جعلی پی ایچ ڈی“لگانے کی بنیاد پر لوک سبھا کی رکنیت ختم کی جاسکتی ہے۔

وہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کو نشانہ بنارہی تھیں جس نے کانگریس ایم پی راہول گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم کرنے کا اسوقت مطالبہ کیا جب اڈانی ہندنبرگ معاملے پر بحث کے دوران راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر تبصرہ کیاتھا۔

موئترا نے ٹوئٹ کیاکہ”وہ صرف حلف نامہ پر جھوٹ نہیں بول رہے ہیں اور ڈی یو کے ایف ایم ایس سے ایک ایم بی اے کی فرضی ڈگری ہے پھر جعلی پی ایچ ڈی حاصل کرنا لوک سبھا کی رکنیت برخواست کا سبب بن سکتا ہے؟ استحقاق کمیٹی آپ سن رہے ہیں اوم برلا کوٹا“۔

ایک مفاد عوام کی درخواست سال 2020میں جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں اس الزام کے ساتھ دائر کی گئی تھی کہ بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے اپنے انتخابی پرچہ نامزدگی کے پیپرس الیکشن کمیشن آف انڈیا میں جودائر کئے ہیں اس میں ایک فرضی ڈگری بھی داخل کی ہے۔

پی ائی ایل ایک دانیال دانش نے دائر کی ہے جس میں انہوں نے ای سی ائی کی ایک اعلی سطحی تحقیقات کے علاوہ سنٹرل بیور و آف انوسٹی گیشن (سی بی ائی) سے ایک جانچ کی ہدایتیں مانگی تھیں۔

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبئے نے جمعہ کو کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کے خلاف اپنے استحقاق کے نوٹس پر پارلیمانی پینل کے سامنے بیان دیتے ہوئے لوک سبھا سے راہول گاندھی کی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

بجٹ اجلاس کے پہلے حصہ میں گاندھی کی تقریر کے بعد جس میں ہند نبرگ اڈانی معاملے پر انہوں نے تبصرہ کیاتھا‘ دوبے فبروری7کے روز تحریک استحقاق پیش کیاتھا۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ سنیل سنگھ کی قیادت والی لوک سبھا کی استحقاق کمیٹی کے روبرو اپنا معاملہ پیش کرتے ہوئے دوبے نے کہاکہ گاندھی کے ریمارکس کو لوک سبھا اسپیکر کی جانب سے ہدف کردئے جانے کے بعد بھی‘ کانگریس کے اپنے یوٹیوب چیانل پر اب بھی یہ دستیاب ہے۔