پاکستان امن کا خواہاں ‘ ہندوستان جنگی جنون پیدا کر رہا ہے

,

   

وزیر خارجہ پاکستان محمود قریشی کا دعوی ۔اقوام متحدہ سے کشیدگی کم کرنے مداخلت کی خواہش
اسلام آباد 24 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان امن چاہتا ہے لیکن ہندوستان جنگی جنون پیدا کر رہا ہے ۔ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے آج یہ دعوی کیا جبکہ دونوں ملکوں کے مابین پلواما دہشت گردانہ حملوں کے بعد کشیدگی میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے ۔ پلواما حملوں کے بعد ایک مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ علاقہ میں کشیدگی میں کمی کی جائے اور اس سلسلہ میں اس نے اقوام متحدہ کو مکتوب روانہ کیا ہے اور اس سے خواہش کی ہے کہ وہ اس مسئلہ میں مداخلت کرے ۔ پلواما میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ میں 40 سی آر پی ایف جوان شہید ہوگئے تھے ۔ حملے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ اس حملہ کی جوابی کارروائی کیلئے سکیوریٹی فورسیس کو مکمل اختیارات سونپ دئے گئے ہیں۔ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان امن چاہتا ہے اور وہ یہ واضح پیام دینا چاہتے ہیں کہ ہندوستان جنگی جنون کی کیفیت پیدا کر رہا ہے لیکن اگر وہ سمجھتا ہے کہ وہ پاکستان پر دباو ڈالنے میں کامیاب ہوسکتا ہے تو یہ ان کی غلطی ہے اور انہیں اس احساس سے نکل آنا چاہئے کیونکہ ان کی قوم کو مجبور نہیں کیا جاسکتا ۔ انہوں نے ہندوستان کو خبردار کیا کہ وہ پاکستان کو غلط نگاہ سے دیکھنے کے بارے میں سوچے بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو چاہئے کہ وہ پاکستان کے تعلق سے اپنے نقطہ نظر میں تبدیلی لائے ۔ یہ واضح کرتے ہوئے کہ ہندوستان نے ایک سرکلر جاری کرتے ہوئے جموںو کشمیر میں نرسیس ‘ ڈاکٹرس اور نیم طبی عملہ کی رخصتیں منسوخ کردی ہیں ۔ انہوں نے سوال کیا کہ اس کے ذریعہ ہندوستان کیا پیام دینا چاہتا ہے ؟ ۔ قریشی نے یاد دہانی کروائی کہ سابق چیف منسٹر جموں و کشمیر محبوبہ مفتی نے کہا تھا کہ آپ لوگوں کو کچل سکتے ہیں لیکن ان کے نظریات کو کچلا نہیں جاسکتا ۔ انہوں نے ہندوستانی سیاستدانوں سے کہا کہ وہ بی جے پی زیر قیادت حکومت کو تلقین کریں کہ ہندوستان صبر و تحمل سے کام لے ۔ پلواما حملے کے بعد سے ہندوستان نے پاکستان کے خلاف زبردست سفارتی مہم شروع کر رکھی ہے جس کے نتیجہ میں پاکستان پر بین الاقوامی دباو پیدا ہو رہا ہے ۔