پاکستان سپریم کورٹ نے کہاکہ فوج اور ائی ایس ائی سیاست سے دور رہے ‘ قانونی دائرے میں کام کرے

,

   

اسلام آباد۔ پاکستان کے سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کے روز فوج کو سیاست سے دور رہنے کی ہدایت دی۔ عدالت نے ائی ایس ائی جیسے ایجنسی کوقانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنے کو کہا۔ کورٹ نے حکومت سے بھی کہاکہ ان لوگوں کے خلاف کاروائی کریں ‘ جو نفرت اور دہشت پھیلارہے ہیں

۔سپریم کورٹ کی دورکنی بنچ نے 2017میں فیض آباد میں تحریک پاکستان( ٹی ایل پی)او ردیگر تنظیموں کے دھرنے کے معاملے میں فیصلے سناتے ہوئے یہ ہدایت دی ۔ عدالت نے اس معاملے کو کافی سنجیدگی سے لیاتھا۔

جسٹس کاظم فیض عیسیٰ اور جسٹس مشاہیر عالم کی بنچ نے کہاکہ ہم مرکز او رریاستی حکومت کے ہدایت دیتے ہیں وہ نفرت پھیلانے ‘ دہشت گردی کو فروغ دینے والوں کی وکلات کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق نظر رکھیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ سبھی سرکاری ایجنسیاں اور شعبہ جات س‘ فوج کے تحت چلائے جانیو الے ادارے جیسے ائی ایس ائی قانون کے دائرے میں رہ کر کام کریں۔

فوج سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہ لے اور نہ ہی کسی پارٹی ‘ تقریب یا لیڈر کی حمایت کرے۔سکیورٹی وزرات‘ بحریہ‘ ہوائی ‘ زمینی فوج کے سربراہان حکومت کے ذریعہ ایسے لوگوں کے خلاف سخت کروائی کریں‘ جواپنے حلف کی مخالفت کرتے ہیں۔

عدالت نے مزیدکہاکہ ’’ ایسے فتوی بھی غیرقانونی قرارد ئے جائیں ‘ جو دوسروں کے نقصان پہنچاتے ہوں۔ کسی فرد کے ذریعہ جاری کئی فتوی او رفرمان کسی فرد کو نقصان پہنچتے ہیں ‘ یا کسی کے ایسے راستے پر بھیجتے ہوں تو ان پر پاکستان کے قانون ‘ مخالف دہشت گردی قانون ‘ الکٹرانک کرائم ایکٹ کے تحت کاروائی کی جائے ۔

بنچ نے کہاکہ قانون کے دائرے میں راپ کر لوگوں کو سیاسی پارٹی بنانے اور کسی پارٹی کا ممبر بننے کا حق حاصل ہے۔ وہ پرامن مخالف احتجاج بھی کرسکتے ہیں۔ جلسہ کرنے اور مخالفت کرنے کا حق اس وقت تک ہی کافی ہے‘ جہاں وہ دوسروں کے دستوری اختیارات کی خلاف ورزی نہ کرتے ہوں‘‘۔

عدالت نے کہاکہ ایسے مظاہرے جو لوگوں کو سڑکوں کے استعمال کا اختیار کی خلاف ورزی کرتے ہیں ‘ ان کے خلاف قانون کے تحت کاروائی کی جائے ۔