پنجاب میں ایک 37سالہ دلت کو مار کر پیشاب پینے پر کیا گیا مجبور، ہسپتال میں ہوئی موت

,

   

پولیس نے ہفتے کے روز بتایا کہ ایک 37 سالہ دلت شخص کی پنجاب کے ضلع سنگرور میں ایک پرانے تنازعہ پر مبینہ طور پر پیٹنے اور پیشاب پینے پر مجبور ہونے کے بعد اس کی موت ہوگئی۔

جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت جگمیال کے نام سے ہوئی ہے جو چنگلی والا گاؤں کا رہنے والا ہے ۔

 پولیس تفتیش کے مطابق دلت شخص کا ایک رنکو اور کچھ دیگر افراد سے جھگڑا ہوا تھا۔ معاملہ حل ہونے کے باوجود رنکو اپنے ساتھیوں کے ساتھ 7 نومبر کو جگمیل کو اپنے گھر لے گیا جہاں اسے ایک ستون سے باندھ کر چار افراد نے بے رحمی سے پیٹا۔ یہاں تک کہ جب اس نے پانی مانگا تو نہیں دیا گیا تو وہ پیشاب پینے پر مجبور ہوگیا۔

متاثرہ شخص کو پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (پی جی آئی ایم آر) میں داخل کرایا گیا ، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ ڈاکٹروں کے مطابق اس کی ٹانگیں کٹ گئیں ہیں۔ 

اس کی موت کے بعد ، متعدد تنظیمیں اور مقامی افراد سب ڈویژنل مجسٹریٹ (SDM) کے دفتر کے باہر مظاہرے پر بیٹھے ہیں ، اور مقتولین اور ان کے اہل خانہ کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ 

ہم اس وقت تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے جب تک کہ میت کے لواحقین کو انصاف نہیں مل جاتا۔ ہم خاندان کے کسی فرد سے معاوضے کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمت کا مطالبہ کررہے ہیں۔ ایک مظاہرین نے ، کرنل سنگھ نیلوال نے اے این آئی کو بتایا ، “جب تک کہ ہمارے مطالبات پورے نہیں کیے جاتے ہیں ، ہم نہ تو لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے دیں گے اور نہ ہی اس کا آخری رسومات کریں گے۔ 

کانگریس کی رہنما بی بی راجندر کور بھٹال نے بھی اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ “پولیس اپنا کام انجام دے رہی ہے۔ یہ کسی کے ساتھ نہیں ہونا چاہئے تھا۔ ہم اہل خانہ کو ہر ممکن مدد فراہم کریں گے۔ پنجاب ایس سی / ایس ٹی کمیشن نے واقعے کی مذمت کی ہے۔ 

پنجاب اسٹیٹ ایس سی کمیشن کی ممبر پنم کانگرا نے بتایا کہ انہیں 12 نومبر کو میڈیا رپورٹس کے ذریعے اس واقعے کے بارے میں معلوم ہوا ہے۔ “ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اگر انھوں نے اس معاملے میں تحقیقات میں تاخیر کی ہے تو ملزمان کے ساتھ ساتھ پولیس کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔ 

کمیشن کے ایک اور ممبر نے کہا کہ وہ مرکز سے اپیل کریں گے کہ وہ ملزمان کے لئے سزائے موت کا مطالبہ کریں۔

ملزم کے خلاف اغواء اور غلط قید میں بند رہنے کے الزام میں ہندوستانی تعزیرات نامہ (آئی پی سی) کی مختلف شقوں اور شیڈول ذات اور شیڈول ٹرائب (مظالم کی روک تھام) ایکٹ کے تحت لہرا پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔