پٹنہ کا واقعہ۔تعقب کرنے والوں کی مخالفت کرنے پر تیزاب کے حملے میں 16لوگ زخمی۔ پولیس کا بیان

,

   

چہارشنبہ کی صبح مذکورہ فیملی پر بیس لوگوں نے حملہ کیا جس میں بعدملزمین میں سے پانچ کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

پٹنہ۔بہار پولیس کا کہنا ہے کہ کم سے کم 16لوگ جس میں فیملی کی تین عورتیں بھی شامل ہیں چہارشنبہ کے روز پٹنہ کے قریب مذکورہ خاندان کی لڑکی کا تعقب کرنے والے گروپ کے حملے میں شدید طورپر زخمی ہوگئے ہیں

۔پٹنہ کے شمال مشرق کے ضلع ویشالی کے داؤد نگر مالی تولا گاؤں میں پیش ائے تیزاب حملے میں شدید طور پر زخمی ہونے والے اٹھ لوگوں کو حاجی پور کے سرکاری اسپتال میں علاج کے لئے شریک کیاگیاہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمین پچھلے کئی دنوں سے مذکورہ کالج میں زیر تعلیم لڑکی کا تعقب اور ہراساں کررہے تھے۔

راگھو دایال ڈپٹی سپریڈنٹ آف پولیس(صدر) نے کہاکہ”قریب بیس لوگ اس فیملی کو سبق سیکھانے کے ارادے سے حملہ کیا۔

سولہا لوگ تیزاب حملے میں شدید طور پر زخمی ہوگئے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ دونوں طرف کے نوجوانوں میں بحث تکرار کے بعد معاملہ یہاں تک پہنچا ہے“۔

پولیس افیسر نے کہاکہ پانچ لوگوں کو حراست میں لے لیاگیاہے۔لڑکی کے فیملی ممبرس نے کہاکہ پہلے ان لوگوں نے مذکورہ نوجوانوں کی سرزنش کی۔

مگر کوئی فرق نہیں ہوا جس کے بعد انہوں نے غیر قانونی کاروائی کی دھمکی دی۔منگل کے روز مبینہ تعقب کرنے والے کچھ لوگوں کے ساتھ ائے مقامی لوگوں کے ساتھ لڑکی کے گھر والوں سے جھگڑا کرنے لگے۔

جھڑپ کشیدگی میں تبدیل ہوگئی ہے اور ملزمین میں سے کچھ نے فیملی کے لوگوں کو خوفزدہ کرنے کے لئے ہوا میں فائیرنگ کی۔ امن کے لئے علاقے کے بزرگوں نے مداخلت کیپ مگر چہارشنبہ کی صبح ایک گروپ مبینہ طور پر دیویندر بھاگت کے گھر میں زبردستی داخل ہوا اور گھر والوں پر تیزاب سے حملہ کردیا۔

جب ان کے رشتہ دار بچانے کے لئے ائے تو حملہ آوروں نے ان لوگوں پر تیزاب پھینکا۔بھگت کے گھر والوں نے ایک بلندر شرما پر الزام عائد کیاکہ وہ حملہ آور جس میں تعقب کرنے والے بھی شامل تھے کے گروپ کی قیادت کررہاتھا۔

دیویندر بھگت جس کو سب سے پہلے نشانہ بنایاگیا‘ اس کے بھائی رویندر بھگت نے کہاکہ”یہ منصوبہ بند حملہ تھا“۔

زخمی ہونے والوں میں لڑکی شامل نہیں ہے۔اس معاملے د و علیحدہ ایف ائی آر درج کرائی گئی ہیں۔ دیال نے مزیدکہاکہ ”ہم معاملے کی جانچ کررہے ہیں۔ خاطیوں کے خلاف بہت جلد کاروائی کی جائے گی“