پہلوانوں کوہارنے نہیں دیاجائے گا۔صدر جمہوریہ سے ملاقات کریں گے‘ پنچایت کے بعد کسانوں کا بیان

,

   

احتجاج کررہے کسانوں کی حمایت میں جمعرات کے روز بھی پنجاب او رہریانہ کے مختلف مقامات پر سمیوکت کسان مورچہ کے بیانر پر کسانوں نے احتجاجی مظاہرے کئے ہیں۔


بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کی نگرانی میں ضلع مظفر نگر کے گاؤں ساؤرام میں ایک”مہاپنچایت“ کاانعقاد عمل میں آیا جس میں پہلوانوں سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کیاگیا او رکسی پر ایک حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔

احتجاج کے بعد مذکورہ لیڈران نے کہاکہ کھاپ کے نمائندے صدر او رحکومت سے ملاقات کریں گے۔

یوپی کے مظفر نگر میں احتجاج کررہے پہلوانوں کی حمایت کی کھاپ پنچایت میں کسان لیڈر راکیش ٹکیٹ نے کہاکہ ”کھاپ اورمذکورہ خواتین(احتجاج کررہے پہلوان) کوہارنے نہیں دیاجائے گا۔ کل کروکشیتر میں مزید فیصلہ لئے جائیں گے۔“۔

کسانوں کے احتجاج کے متعلق مستقبل کے لائحہ عمل پر انہوں نے کہاکہ ”کھاپ پنچایت اور یہ لڑکیوں (پہلوانوں) کو ہار نے نہیں دیاجائے گا۔ بہت جلد ایک فیصلہ لیں گے“

ایس کے ایم کے پنجاب’ہریانہ میں احتجاجی مظاہرے
احتجاج کررہے کسانوں کی حمایت میں جمعرات کے روز بھی پنجاب او رہریانہ کے مختلف مقامات پر سمیوکت کسان مورچہ کے بیانر پر کسانوں نے احتجاجی مظاہرے کئے ہیں‘ اور ڈبلیو ایف ائی صدر برج بھوشن شرن سنگھ کی جنسی ہراسانی کے الزامات کے تحت گرفتاری کی مانگ کی ہے۔۔

اس کے علاوہ کسانوں نے ڈپٹی کمشنر اور سب ڈویثرنل مجسٹریٹوں کو بھی ایک میورنڈم پیش کرتے ہوئے رسلنگ فیڈریشن آف انڈیا(ڈبلیو ایف ائی) صدر کی گرفتاری کی مانگ کی ہے۔سمیوکت کسان مورچہ(ایس کے ایم) نے پہلوانوں کے مسئلے پر حمایت میں قومی سطح کے مظاہروں کا اعلان کیاتھا۔

یادواشت جس میں صدر دروپڈی مارمو سے مخاطب ہوکر مذکورہ ایس کے ایم نے زوردیاہے کہ وہ مرکزی حکومت کو فوری طور پر دہلی کے جنتر منتر میں احتجاجی دھرنے کی خاتون پہلوانوں کواجازت دینے کی ہدایت دیں۔

پراسکیوشن اور چارج شیٹ کی تیزی کے ساتھ ادخال کے لئے تحویلی تفتیش اور سنگھ کی فوری گرفتاری کی بھی انہوں نے مانگ کی ہے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ یہ بڑے ہی شرم کی بات ہے کہ پہلوانوں کی جانب سے ایک ماہ سے زائد عرصہ سے احتجاج کیاجارہا ہے اور ڈبلیو ایف ائی سربراہ کو اب تک گرفتار نہیں کیاگیاہے۔ امرتسر میں کسانوں نے ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے باہر احتجاج کیا اوربی جے پی ایم پی سنگھ کا علامتی پتلا نذر آتش کیاہے۔

چندی گڑھ میں یوتھ کانگریس کے کارکنوں نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیاہے۔ تیس سے زائد کسانوں کی تنظیمیں احتجاج کررہی خاتون پہلوانوں کی حمایت میں میدا ن میں اتر گئے ہیں۔

اولمپیک میڈلسٹ ساکشی ملک‘ بجرنگ پونیا اور ایشین گیمس گولڈ میڈلسٹ ونیش پھوگاٹ منگل کے روز ہار کی پوری پہنچے تاکہ خاتون پہلوانوں کے بشمول ایک نابالغ کے ساتھ جنسی بدسلوکی اورہراسانی کے الزامات کا سامنا کررہے رسلنگ فیڈریشن آف انڈیا(ڈبلیو ایف ائی) صدر کے خلاف عدم کاروائی پر اپنے تمغے گنگا ندی میں پھینک دیں۔

تقریبا ایک دیڑھ گھنٹہ بعد کھاپ اورسیاسی قائدین کی جانب سے اس طرح کا انتہائی قدم اٹھانے سے باز رہنے کے متعلق سمجھانے کے بعد تمام احتجاجی پہلوان او ران کے حامی وہا ں سے واپس لوٹ گئے تھے۔