پیلی بھیت کے عوام کے نام ورون گاندھی کا جذباتی خط

   

پیلی بھیت : پیلی بھیت سے مینکا گاندھی اور ان کے بیٹے ورون گاندھی کے درمیان سیاسی رشتہ جو گزشتہ 35 سالوں سے چل رہا تھا کل ختم ہو گیا۔ 1989 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ان دونوں میں سے کسی نے بھی پیلی بھیت سیٹ سے پرچہ نامزدگی داخل نہیں کیا۔ بی جے پی نے ورون گاندھی کا ٹکٹ منسوخ کرکے یوپی کے کابینہ وزیر جتن پرساد کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ ورون گاندھی نے پیلی بھیت سے سیاسی تعلقات توڑنے پر جذباتی خط لکھا ہے۔انہوں نے لکھا ہے کہ میرا اور پیلی بھیت کا رشتہ محبت اور بھروسے کا ہے جو سیاسی خوبیوں سے بہت اوپر ہے۔ پیلی بھیت کے لوگوں کو سلام کرتے ہوئے ورون گاندھی نے لکھا کہ میں اپنے آپ کو خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ مجھے برسوں تک پیلی بھیت کے عظیم لوگوں کی خدمت کرنے کا موقع ملا۔پیلی بھیت میں پائے جانے والے آدرش، سادگی اور مہربانی کا میری پرورش اور ترقی میں نہ صرف ایک رکن پارلیمنٹ بلکہ ایک شخص کے طور پر بھی بہت بڑا حصہ ہے۔آپ کا نمائندہ ہونا میری زندگی کا سب سے بڑا اعزاز رہا ہے اور میں نے ہمیشہ آپ کے مفادات کے لیے اپنی پوری صلاحیت کے مطابق بات کی ہے۔ آج جب میں یہ خط لکھ رہا ہوں، بے شمار یادوں نے مجھے جذباتی کر دیا ہے۔ اپنے بچپن کی یادیں بتاتے ہوئے انھوں نے لکھاکہ مجھے یاد ہے وہ تین سالہ چھوٹا بچہ، جو 1983 میں پہلی بار اپنی ماں کی انگلی پکڑ کر پیلی بھیت آیا تھا، اسے کیسے معلوم تھا کہ ایک دن یہ دھرتی اس کے لیے ’’کرم بھومی‘بن جائے گی۔یہاں کے لوگ اس کا خاندان بن جائیں گے۔انہوں نے خط میں مزید لکھا کہ بھلے ہی میری بطور ایم پی مدت ختم ہو رہی ہے لیکن پیلی بھیت سے میرا رشتہ آخری سانس تک ختم نہیں ہو سکتا۔ میں عام آدمی کی آواز اٹھانے کے لیے سیاست میں آیا ہوں اور آج میں آپ سے آشیرواد چاہتا ہوں کہ اس کام کو ہمیشہ جاری رکھیں، چاہے کوئی بھی قیمت کیوں نہ ہو۔
انہوں نے پیلی بھیت کے ساتھ اپنے تعلقات کو سیاسی خوبیوں سے بالاتر قرار دیا۔آخر میں لکھا تھاکہ میں تمہارا تھا،ہوں اور رہوں گا۔ورون گاندھی کی وجہ سے پیلی بھیت ریاست میں وی آئی پی سیٹ برقرار ہے۔ ورون 2009-2010 میں بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری بھی رہ چکے ہیں۔ بات ہے کہ پارٹی ورون کو تنظیم میں بڑا عہدہ دے سکتی ہے۔ یہ بھی بحث ہے کہ ورون کو اودھ علاقے کی کسی بھی وی آئی پی سیٹ سے میدان میں اتارا جا سکتا ہے۔ یہ تمام قیاس آرائیاں اس لیے کی جارہی ہیں کہ ٹکٹ سے انکار کے بعد بھی ورون نے نہ تو بی جے پی چھوڑی ہے اور نہ ہی ایسا کوئی اشارہ دیا ہے۔