چائے پینا پسند کرتے ہیں تو یہ ضرور جان لیں

   

اگر چائے پینا پسند کرتے ہیں تو اچھی خبر یہ ہے کہ یہ گرم مشروب دماغی افعال کو تیز رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ نیوکیسل یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے معمر افراد جو روزانہ 5 یا اس سے زیادہ کپ چائے پینے کے عادی ہوتے ہیں، ان کے دماغی افعال اس گرم مشروب سے دور رہنے والوں کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوتے ہیں۔اس تحقیق میں 85 سال سے زائد عمر کے 676 افراد کو شامل کیا گیا۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ 5 یا اس سے زیادہ کپ چائے پینے والے افراد کی توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت زیادہ بہتر ہوتی ہے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ چائے نوشی کے شوقین افراد دیگر دماغی افعال میں بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ان افراد میں ردعمل کی صلاحیت کو بھی بہتر دریافت کیا گیا۔
محققین کا کہنا تھا کہ ہم اب جان چکے ہیں کہ معمر افراد کے لیے چائے سے لطف اندوز ہونا دماغی صحت کیلئے فائدہ مند ہے۔انہوں نے کہا کہ چائے میں دودھ شامل ہو یا نہ ہو، لوگوں کو فائدہ ضرور ہوتا ہے۔یہ پہلی بار نہیں جب چائے کو دماغی صحت کے لیے فائدہ مند قرار دیا۔گزشتہ سال ایک تحقیق میں بھی بتایا گیا تھا کہ اس گرم مشروب کو عادت بنالینا دماغی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔
طبی جریدے امپیکٹ جرنلز ایل ایل سی میں شائع تحقیق کے دوران تحقیقی ٹیم نے چائے پینے کو عادت بنانے سے دماغی ساخت پر مرتب ہونے والے اثرات کا تجزیہ کیا اور اس حوالے سے رضاکاروں کے ایک گروپ سے گرم مشروب پینے کی عادات پر سوالنامے بھروائے۔
اس کے بعد رضاکاروں کے گروپ 2 گروپس میں تقسیم کردیا گیا یعنی ایک جو چائے پینے کا عادی تھا جبکہ دوسرا چائے سے دور رہنے والے افراد پر مشتمل تھا۔ان افراد کے دماغوں کا ایم آر آئی اسکین کرایا گیا تاکہ دماغی جائزہ لیا جاسکے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ چائے پینے کے شوقین افراد کے دماغوں کے کنکٹویٹی نیٹ ورک میں hemispheric asymmetry کی سطح کم تھی، ماضی میں تحقیقی رپورٹس میں اس سطح میں اضافے کو دماغی عمر میں تیزی سے اضافے سے جوڑا گیا تھا۔اسی طرح چائے پینے والے افراد کے دماغوں کا ڈیفالٹ موڈ نیٹ ورک کنکشن زیادہ مضبوط تھا، یہ دماغی کا وہ حصہ ہے جو معلومات کا تجزیہ کرتا ہے جیسے مستقبل کی منصوبہ بندی اور دیگر کے بارے میں سوچ بچار وغیرہ۔
محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ چائے پینے سے دماغی ساخت میں بہتری آتی ہے جس سے دماغ زیادہ بہتر کام کرنے لگتا ہے جبکہ عمر کے دماغ پر مرتب ہونے والے اثرات کی رفتار بھی سست ہوجاتی ہے۔
ستمبر 2019 میں سنگاپور نیشنل یونیورسٹی کی تحقیق میں بھی دریافت کیا گیا تھا کہ چائے پینے کا معمول اس مشروب سے دور رہنے والے افراد کے مقابلے میں دماغی حصوں کو زیادہ بہتر طریقے سے منظم رکھنے اور دماغی افعال صحت مند بنانے میں مدد دیتا ہے۔اس تحقیق کے دوران 36 افراد کے دماغی ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا اور محققین کے مطابق نتائج سے چائے پینے کی عادت کے دماغی ساخت پر مثبت اثرات کے اولین شواہد ملتے ہیں۔اس تحقیق کے لیے سنگاپور کی یونیورسٹی نے برطانیہ کی Essex اور کیمبرج یونیورسٹی کے ساتھ مل کر کام کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ چائے پینا عادت بنالینے سے عمر بڑھنے سے دماغی سرگرمیوں آنے والی تنزلی کی روک تھام ممکن ہے۔
عوامی
عوامی
عسکری
عوامی