چندرا بابو نائیڈو کی ضمانت کی منسوخی کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست

   

تین ہفتے بعد سماعت کرنے عدالت کا فیصلہ
حیدرآباد ۔ 26 ۔ فروری(سیاست نیوز) اسکل ڈیولپمنٹ اسکام میں صدر تلگو دیشم این چندرا بابو نائیڈو کی ضمانت کی منسوخی کیلئے دائر کردہ درخواست کی سماعت آج سپریم کورٹ میں دوبارہ ملتوی ہوگئی ۔ جسٹس بی ترویدی اور جسٹس پنکج متل پر مشتمل بنچ نے تین ہفتے بعد درخواست کی سماعت کا فیصلہ کیا ہے۔ سرکاری وکیل نے عدالت سے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو اور ان کے افراد خاندان عہدیداروں کو دھمکیاں دے رہے ہیں ، لہذا ان کی ضمانت فوری منسوخ کی جائے ۔ اس سلسلہ میں تفصیلات عدالت میں پیش کرنے کا تیقن دیا گیا ۔ حکومت آندھراپردیش کے وکیل مکل روہتگی نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو کے افراد خاندان عہدیداروں کے نام ایک ڈائری میں درج کر رہے ہیں۔ تلگو دیشم برسر اقتدار آنے پر ان کے خلاف کارروائی کی دھمکی دی جارہی ہے۔ چندرا بابو نائیڈو کو ضمانت کی منظوری کے بعد سے ایسے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ۔ ملزم کے افراد خاندان عہدیداروں اور تحقیقاتی ایجنسی کو دھمکیاں دے رہے ہیں ، لہذا ضمانت فوری منسوخ کی جائے۔ عدالت نے سرکاری وکیل سے دریافت کیا کہ پٹیشن کے درپردہ کیا مقاصد ہے۔ چندرا بابو نائیڈو کے وکیل ہریش سالوے نے کہا کہ حکومت کی جانب سے عائد کردہ تمام الزامات کا عدالت میں جواب دیا جائے گا ۔ سپریم کورٹ نے دو ہفتے بعد جوابی حلفنامہ داخل کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ تین ہفتے بعد اس معاملہ کی سماعت کی جائے گی۔ واضح رہے کہ آندھراپردیش سی آئی ڈی نے چندرا بابو نائیڈو کو دی گئی ضمانت منسوخ کرنے کیلئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے ۔ آندھراپردیش حکومت کی جانب سے دیگر کئی اسکامس میں چندرا بابو نائیڈو کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ 1