چھ سالوں میں ہندوستان کی جی ڈی پی سب سے کم 4.5تک پہنچی

,

   

گھریومصنوعات کی (جی ڈی پی) ترقی میں سب سے طویل گرواٹ کے اعداد وشمار کی نشاندہی ہوئی ہے‘ جو چھ سہ ماہی سے سست روی کاشکار ہے۔

نئی دہلی۔ جولائی ستمبرکے سہ ماہی(معاشی سال2019-20کے دوسرے سہ ماہی) میں ہندوستانی معیشت کی ترقی 4.5فیصد ہے‘ سال 2013سے اب تک ترقی میں سب سے بڑی سستی ہے‘اس سے بازآبادکاری کے لئے کھپت اور جامد سرمایہ کاری سے ہونے والے نقصان کا اثر ہے‘ اس کو صرف مضبوط حکومتی اخراجات جو اس سے زیادہ سست روی پر قابو پانے کے اہل ہوسکتی ہے۔

گھریومصنوعات کی (جی ڈی پی) ترقی میں سب سے طویل گرواٹ کے اعداد وشمار کی نشاندہی ہوئی ہے‘ جو چھ سہ ماہی سے سست روی کاشکار ہے۔محکمہ مالیہ کے اعلی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ بری حال پر اختتا م ہوا ہے اور موجودہ سال کے آنے والے دو کوارٹرس میں تیزی کے ساتھ ترقی وقع پذیر ہونے کی توقع ہے‘ حالانکہ اعلی معیار کے اشارہ اس پر اثر انداز نہیں ہوسکتے ہیں۔

اکٹوبر میں سالانہ بنیادوں پر 5.8فیصد ایک سارے پر ایک سال کے لئے اٹھ اہم صنعتی شعبوں کے انڈیکس پر معاہدہ طئے پایا ہے۔ ستمبر کے بعد یہ دوسرے ماہانہ سلسلہ وار تضاد ہے‘ جب انڈیکس میں 5.1فیصد کی گرواٹ ہوئی ہے۔

پچھلے ماہ میں زائد بارش کی وجہہ سے فصلوں کی تبائی تیسرے کوارٹر میں زراعی فروغ پر اثر ہوئی ہوگی۔

جمعہ کے روز اعداد وشمار نے ہندستان کی ترقی کو موجودہ معاشی سال کے پہلے مرحلے میں 4.8فیصد پر لاکر کھڑا کردیا ہے‘ جو سال2012-13کے جاری نئی جی ڈی پی سیریز میں اب تک کا سب سے کم شرح ہے۔

چیف اکنامک اڈوائزر (سی ای اے) کے وی سبرامنین‘ اور محکمہ معاشی امور (ڈی ای اے) سکریٹری اتانو چکربرتی نے رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ملک کی معاشی بنیاد یں کافی مضبوط ہیں اور یہ کہ کھپت اور سرمایہ کاری میں انے والے کوارٹرس میں اضافہ ہوگا۔

چکربرتی نے کہاکہ ”معیشت نیچے پھسل گئی ہے“اور مزیدکہاکہ ہندوستانی معیشت کی بنیادیں کافی مضبوط ہیں‘ کیونکہ برعکس عنصر جیسے ”کم افراط زر‘ مائیکرو اکنامی استحکام‘ کم مالی خسارہ اور اچھے غیر ملکی ذخائرہ“ شامل ہیں۔

اس ہفتہ کے اوائل میں فینانس منسٹر نرملا سیتا رامن نے اس طرح کا اشارہ پارلیمنٹ میں کیاتھا۔

جمعرات کے روزانہوں نے افراط زر کوقابو میں رکھنے‘ مینو فیکچرنگ میں تیزی کے ساتھ ترقی‘ اور معیشت میں خسارہ پر قابو رکھنے جیسے معاملات پر سلسلہ وار ٹوئٹ کیاتھا۔

انہوں نے ٹوئٹ میں کہاتھا کہ”مائیکرو اکنامک بنیادی ہندوستان کی نریندر مودی کی زیر قیادت این ڈی اے حکومت میں کافی مضبوط اور مستحکم نہیں“۔

YouTube video

تاہم سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ نے اس سست روری کو ”معاشرے کی حالت زار“ سے جوڑنے کی کوشش کی۔ ترقی کی شرح پر دہلی میں ایک سمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہو ں نے کہاکہ 4.5فیصد جی ڈی پی ناقابل قبول اور تشویشناک ہے