چیف منسٹر سے بات چیت کے بعد برقی شرحوں میں اضافہ کا فیصلہ ہوگا

   

۔40 لاکھ نئے برقی کنکشن مانگ میں اضافہ، وزیر توانائی جگدیش ریڈی کا بیان
حیدرآباد 3 مارچ (سیاست نیوز) ریاستی وزیر توانائی جگدیش ریڈی نے کہاکہ ریاست میں فی الوقت برقی کا استعمال 15 ہزار میگاواٹس تک پہونچنے کے باوجود برقی کی مؤثر سربراہی کے لئے حکومت تیار ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ لفٹ اریگیشن اسکیموں، زرعی اغراض اور گھریلو صارفین کے برقی کنکشنس میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ حالیہ عرصہ کے دوران 40 لاکھ نئے برقی کنکشنس دیئے جانے کی وجہ سے برقی کی مانگ میں دوگنا اضافہ ہوا ہے۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ آبپاشی پراجکٹس کے لئے زائد برقی کے استعمال ہونے سے متعلق چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے قبل ازوقت ہی چوکس کردیا تھا۔ اسی مناسبت سے ہی برقی کی سربراہی عمل میں لائی جارہی ہے۔ جگدیش ریڈی نے برقی شرحوں میں اضافہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ ریاست میں برقی شرحوں میں اضافہ کے مسئلہ پر چیف منسٹر چندرشیکھر راؤ سے بات چیت کرنے کے بعد ہی کسی قطعی فیصلہ کا اعلان کیا جائے گا۔ اُنھوں نے ایس آر ایس پی مرحلہ دوم میں کنالس کے ذریعہ پانی کی تقسیم عمل میں لائے۔ کنالس کے لئے درکار مرمتی کاموں سے متعلق اعلیٰ عہدیداروں محکمہ آبپاشی کے ساتھ تفصیلی جائزہ لیا اور کہاکہ کالیشورم کے ذریعہ گوداوری کا پانی سریا پیٹ کو آئے گا؟ کہتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں نے مذاق اُڑایا تھا لیکن اپوزیشن جماعتوں کو سریاپیٹ تک گوداوری کا پانی لاکر ہی انھیں منہ توڑ جواب دیا گیا۔ وزیر توانائی نے ایس آر ایس پی (سری رام ساگر پراجکٹ) دوسرے مرحلہ میں کنالس کے مرمتی کاموں کو فوری طور پر انجام دینے کی اعلیٰ عہدیداران، محکمہ آبپاشی کو ضروری ہدایات دیں۔ مسٹر جگدیش ریڈی نے بتایا کہ ڈنڈی پراجکٹ کے کام تیزی کے ساتھ جاری ہیں اور بہت جلد اس سلسلہ میں چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ بھی جائزہ لیں گے۔