چین میں کرونا وائرس کا قہر ۔ اموات کی تعداد 41 ہوگئی

,

   

۔1300 بستروں کا ایک اور دواخانہ آئندہ 15 دن میں قائم کرنے کا اعلان ۔ 12 شہروں سے ہر طرح کا حمل و نقل معطل

بیجنگ 25 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام )چین نے آج اعلان کیا کہ اندرون 15 دن ایک اور نیا دواخانہ تعمیر کیا جائیگا جہاں ہلاکت خیز کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کا علاج کیا جائیگا ۔ کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس چین میں انتہائی تیزی کے ساتھ پھیلتا جا رہا ہے اور اس نے سارے ملک میں عملا تباہی مچاکردی ہے ۔ اس کے علاوہ یہ وائرس دوسرے ممالک میں بھی بتدریج پھیلتا جا رہا ہے ۔ چینی حکام نے اعلان کیا کہ اس وائرس کے نتیجہ میں اب تک مرنے والوں کی تعداد 41 تک جا پہونچی ہے جبکہ 1,300 افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں۔ ان اموات اور تباہیوں کی وجہ سے ملک میں چینی سال نو کی تقاریب متاثر ہونے کے اندیشے ظاہر کئے جا رہے ہیں۔ قومی ہیلت کمیشن نے آج بتایا کہ پہلی بار کرونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد جمعہ کو 1,000 کو پار کرگئی تھی اور پھر مزید تیزی کے ساتھ 1,287 تک جا پہونچی ۔ کہا گیا ہے کہ 237 افراد کی حالت انتہائی نازک ہے اور وہ مختلف دواخانوں میں موت و زندگی کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ سرکاری حکام نے کہا ہے کہ چین کے تقریبا تمام صوبوں بشمول بیجنگ میں تیزی کیساتھ یہ وائرس پھیل رہا ہے اور اسسے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ بیشتر متاثرین وہ لوگ ہیں جو اس وائرس کے مرکزی مقام والے شہر ووہان کا سفر کرچکے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ اس وائرس کے نتیجہ میں لوگ نمونیا کا شکار ہو رہے ہیں اور اس کی جوہ سے اب تک 41 اموات ہوچکی ہیں۔ ان میں39 اموات وسطی چین میں ہوئی ہیں جبکہ ایک فرد شمال مشرقی صوبہ ہیلانگ جیانگ میں فوت ہوا ہے ۔ اس کے علاوہ جملہ 1,965 افراد کے تعلق سے شبہات ہیں کہ یہ بھی اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ چین نے آج اعلان کیا کہ وہ ووہان شہر میں آئندہ پندرہ دنوں میں 1,300 بستروں کا ایک عارضی دواخانہ قائم کریگا جو شہر میں 10 دن میں تعمیر کئے جانے والے 1000 بستروں کے دواخانہ کے علاوہ ہوگا ۔ چین میں جس تیزی سے دواخانے بنانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں ان سے اندازہ ہوتا ہے کہ ملک میں آئندہ دنوں میں مزید بے شمار افراد کے اس وائرس سے متار ہونے کے اندیشے ہیں۔ یہ وائرس ہانگ کانگ ‘ مکاو ‘ تائیوان ‘ نیپال ‘ جاپان ‘ سنگاپور ‘ جنوبی کوریا ‘ تھائی لینڈ ‘ ویتنام اور امریکہ تک پہونچ گیا ہے ۔ جاپان نے جمعہ کو اعلان کیا تھا کہ اس کا دوسرا فرد بھی اس وائرس کا شکار ہوچکا ہے ۔ ایک چینی ڈاکٹر کے تعلق سے کہا گیا ہے کہ وہ بھی ہفتے کو کرونا وائرس کی وجہ سے فوت ہوگیا ہے ۔ ہیلت ورکرس میں یہ اس وائرس کی وجہ سے پہلی موت تھی ۔ چین کا شہر ووہان اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے ۔ اس شہر کی آبادی 11 ملین بتائی گئی ہے ۔ یہاں 15 میڈیکل ورکرس بھی اس وائرس سے متاثر ہونے کی اطلاعات ہیں۔ کہا گیا ہے کہ ان میں مزید ایک میڈیکل ورکر کی حالت نازک ہے ۔
متاثرین کی عمروں کا اوسط 73 سال بتایا گیا ہے ۔ چین کے نیشنل ہیلت کمیشن نے 1,230 طبی عملہ کو ووہان شہر میں متعین کیا ہے تاکہ اس وائرس سے نمٹا جاسکے اور اس کے پھیلنے کو روکنے کے اقدامات کئے جاسکیں۔ مقامی میڈیا نے قبل ازیں بتایا تھا کہ ووہان شہر میں 450 فوجی طبی عملہ کے ارکان کو روانہ کیا گیا ہے جو وہاں پہونچ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ خانگی دواخانوں میں بھی علاج کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ووہان کے علاوہ مزید 12 شہروں نے تمام حمل و نقل کو معطل کردیا ہے تاکہ وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکے ۔ اس وائرس کی وجہ سے ہندوستان میں بھی تشویش پیدا ہوگئی ہے کیونکہ تقریبا 700 ہندوستانی طلبا ووہان اور ہوبئی صوبوں کی یونیورسٹیز میں زیر تعلیم ہیں اور حمل و نقل کو معطل کئے جانے کی وجہ سے وہ وہیں پھنسے ہوئے ہیں ۔ ہندوستانی سفارتخانہ کی جانب سے ان طلبا اور دوسرے شہریوں سے رابطے رکھنے کیلئے ہاٹ لائین قائم کی گئی ہے ۔ تیزی سے پھیلتے ہوئے کرونا وائرس کی وجہ سے چینی سال نو کی تقاریب بھی متاثر ہونے کے اندیشے پیدا ہوگئے ہیں۔ جمعہ کو چین کا گذشتہ سال ختم ہوا ہے اور آج ہفتے سے نئے چینی سال کا آغاز ہوا ہے ۔نئے سال کو مینڈک کے سال کا نام دیا گیا ہے ۔