کانپور:شلٹرہوم معاملے میں ضلع انتظامیہ نے مقدمہ درج کردیا

   

کانپور:24جون(یواین آئی) اترپردیش کے ضلع کانپور میں گرلس شلٹر ہوم معاملے میں چو طرفہ تنقیدوں سے گھرے ضلع انتظامیہ نے اس ضمن میں شائع ہونے والی میڈیا رپورٹس کو گمراہ کن اور بے بنیاد بتاتے ہوئے سوروپ نگر تھانے میں نامعلوم کے خلاف مقدمہ درج کرایاہے ۔ضلع پروفیشن افسر اجیت کمار نے شلٹر ہوم معاملے پر آرہی خبروں کو گمراہ کن بناتے ہوئے منگل کی دیر رات تھانہ سوروپ نگر میں تحریر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 21جون سے بغیر کسی آفیشیل اطلاع کے شلٹر ہوم میں رہنے والی دو لڑکیوں کو آٹھ ماہ کا حمل ،ایچ آئی وی میں مبتلا ہونے کی خبریں شائع کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسی خبریوں سے ادارے میں رہ رہی بچیوں کے مقام کی پہچان کے ساتھ ان کے احترام کو زک پہنچا ہے ۔ گمراہ کن،بے بنیاد اور جھوٹی خبروں سے ضلع انتظامیہ کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ عالمی وبا کے حالت میں وبائی کنٹرول ایکٹ کے شقوں کی خلاف ورزی کر تے ہوئے سرکاری کاموں میں روکاوٹ ڈالی گئی ہے ۔ضلع پروفیشن افسر کی طرف سے تحریر کے ساتھ خبروں کے اسکرین شاٹ ، کٹنگ اور ٹوئٹ کی کاپیاں بھی منسلک کی گئی ہیں۔تحریر میں افسر نے متعلقہ دفعات میں مقدمہ درج کر کے کاروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ تھانہ سوروپ نگر میں ضلع پروفیشن افسر کی تحریر کی بنیاد پر نامعلوم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیاہے ۔قابل ذکر ہے کہ کانپور کے سوروپ نگر علاقے میں واقع سرکاری گرلس شلٹرہوم میں 57بچیاں کورونا متاثرپائی گئی تھیں۔اس کے واقعہ کے بعد اتوار دیر رات بلائے گئے پریس کانفرنس میں کمشنر ڈاکٹر سدھیر ایم بوبڑے کی موجودگی میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ رام تیواری نے بتایا کہ شلٹر ہوم میں کل 57لڑکیوں میں کورونا وائرس کی تصدی ہوئی ہے جن میں سے حاملہ 7لڑکیوں میں سے 2کی رپورٹ منفی آئی ہے ۔جبکہ پانچ کی رپورٹ مثبت ہے ۔پانچ متاثرہ لڑکیاں آگرہ،ایٹہ،قنوج،فیروزآباد اور کانپور کے اطفال فلاح وبہبود کمیٹیوں کی سفارش کے بعد یہاں رہ رہی تھیں یہ پہلے سے ہی حاملہ تھیں۔اس ضمن میں قومی حقوق انسانی کمیشن نے اترپردیش حکومت کو نوٹس جاری کر کے اس بارے جواب طلب کیا ہے ۔وہیں کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے اسے شرمناک قرار دیتے ہوئے معاملے کی اعلی سطحی جانچ کا مطالبہ کیا ہے ۔