کانپور تشدد۔ یوپی پولیس نے کیمرے پر پکڑے گئے دنگائیوں پر مشتمل پوسٹرس کی اجرائی عمل میں ائی

,

   

پولیس نے اس بات کی بھی تمانعت دی ہے کہ ان کی شناخت بتانے والوں کی جانکاری خفیہ رکھی جائے گی
کانپور۔اترپردیش پولیس نے40افراد کی تصویروں پر مشتمل ایک پوسٹر جاری کیا ہے جوکیمرے پر پتھر بازی کرتے ہوئے او رجمعہ کے روز کانپور میں پیش آنے والے تشدد میں حصہ لیتے ہوئے پکڑے گئے ہیں۔

مذکورہ مبینہ شرپسندوں کے متعلق کسی بھی قسم کی جانکاری رہنے پر پولیس کو اس کی اطلاع فراہم کرنے کے لئے ایک واٹس ایپ نمبر بھی فراہم کیاگیاہے۔پولیس نے اس بات کی بھی تمانعت دی ہے کہ ان کی شناخت بتانے والوں کی جانکاری خفیہ رکھی جائے گی۔

اب تک تشدد کے ضمن میں 38افراد کو گرفتار کرلیاگیاہے‘ مذکورہ ایف ائی آر میں 1000نامعلوم افراد کے نام درج ہیں۔شان رسالتؐ میں ایک ٹیلی ویثرن چینل پر بی جے پی لیڈر نوپور شرما کے توہین آمیز ریمارکس کے بعد اترپردیش کے کانپور میں 3جون کو فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات پیش ائے تھے۔

تشدد کے واقعات ا س وقت پیش ائے جب مسلم دوکانداروں نے جمعہ کی نماز کے بعد بیکون گنج علاقے میں بی جے پی کی سابق ترجمان کے توہین آمیز بیان کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ فوری یہ احتجاج پتھر بازی اوراینٹ پھینکنے کے واقعہ میں تبدیل ہوگیاتھا

اس واقعہ کے بعد17افراد کو حراست میں لیاگیاہے۔ اتفاق طور پر صدر رام ناتھ کویند‘ وزیراعظم نریندر مودی اور چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کانپور کے دیہات میں تشدد کے وقت موجود تھے جو کہ ایک پڑوسی ضلع ہے۔