کانکنی لیزمعاملے میں ہائی کورڈ کے حکم نامہ کو سپریم کورٹ نے ایک بازو کردیا‘ جھارکھنڈ چیف منسٹر کیلئے راحت

,

   

اگست17کے روز مذکورہ سپریم کورٹ نے چیف منسٹر ہیمنت سورین پر مبینہ شیل کمپنیوں کے ساتھ منی لانڈرنگ اور کانکنی کی لیز اجرائی معاملے میں بے قاعدگیوں پر مشتمل جھارکھنڈ ہائی کورٹ کی کاروائی پر ہائی کورٹ نے روک لگادی تھی۔


نئی دہلی۔ جھارکھنڈ چیف منسٹر ہیمنت سورین کا راحت اس وقت ملی جب سپریم کورٹ نے پیر کے روز جھارکھنڈ ہائی کورٹ کو ایک بازو کردیا‘ جس نے کانکنی کی لیز میں سورین کے خلاف تحقیقات کامطالبہ کرنے والی پی ائی ایلزکی برقراری کو برقرار رکھا تھا۔

اگست17کے روز مذکورہ سپریم کورٹ نے چیف منسٹر ہیمنت سورین پر مبینہ شیل کمپنیوں کے ساتھ منی لانڈرنگ اور کانکنی کی لیز اجرائی معاملے میں بے قاعدگیوں پر مشتمل جھارکھنڈ ہائی کورٹ کی کاروائی پر ہائی کورٹ نے روک لگادی تھی۔

اسکے علاوہ پی ائی ایلز کی ہائی کورٹ میں برقراری کو سورین او رحکومت کی جانب سے چیالنج کی جانے والی درخواستوں پر بھی فیصلہ محفوظ کردیاتھا۔

جسٹس یو یو للت اور جسٹس رویندر بھٹ اورسداھانشوردھولیہ پر مشتمل ایک بنچ نے کہاکہ ”فیصلہ محفوظ ہے‘جب تک اس معاملے پر مذکورہ عدالت کاروائی نہیں کرتی ہے‘ مذکورہ ہائی کورٹ ان تحریری درخواستوں پر کوئی کاروائی نہیں کریگی“۔

مذکورہ ریاستی حکومت اور چیف منسٹر نے ہائی کورٹ کے احکامات کے خلاف عدالت عظمیٰ کادروازہ کھٹکھٹایاتھا‘ سورین کے خلاف جہاں پر درج پی ائی ایلز کی برقراری کو تسلیم کرلیاتھا۔آج جسٹس دھولیانے ہائی کورٹ کے خلاف سورین او رریاستی حکومت کی دائر کردہ درخواستوں کو منظوری دیدی ہے۔

سنوائی کے دوران سینئر وکیل کپل سبل‘ جوجھارکھنڈ حکومت کی نمائندگی کررہے ہیں نہ پی ائی ایلز کی برقراری پر سوال کیا اور کہاکہ درخواست گذار نے ایک ایف ائی آر دائر نہیں کیاہے‘ بجائے اس کے وہ ہائی کورٹ پر اس معاملے میں رجوع ہوئے ہیں۔

مذکورہ پی ائی ایلز سورین اور اسکی فیملی ممبرس کے خلاف ہیں۔

مذکورہ مفاد عامہ کی درخواستوں پر سورین کے خلاف 2021میں پتھروں کی کانکنی کی لیز اجرائی معاملے میں بدعنوانی کے علاوہ گھر والوں کے خلاف شیل کمپنیوں میں اپنے ساتھیوں کے ذریعہ مبینہ غیر محسوب رقم جمع کریانے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔