کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو ہم جی ایس ٹی پر نظر ثانی کریں گے۔ راہول گاندھی

,

   

حیدرآباد۔ کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے کہاکہ اگر ملک میں ان کی پارٹی مرکز میں اقتدار میں آتی ہے تو وہ گڈس اینڈ سروسیس ٹیکس(جی ایس ٹی)پر نظرثانی کریں گے۔اپنی ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے حصہ کے طور پر ضلع محبوب نگر میں وہ عوام کی ایک بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے الزام لگایاکہ موجودہ جی ایس ٹی کے ناقص نظام اور وزیراعظم نریندر مودی کی زیرقیادت حکومت کے 2016میں نوٹ بندی کے متعلق لئے گئے فیصلے نے چھوٹے اوردرمیانی کاروباریوں کی کمر توڑ دی ہے۔

انہوں نے کہاکہ جب دہلی میں ہماری حکومت اقتدار میں آتی ہے تو ہم جی ایس ٹی پر نظر ثانی کریں گے اور صرف ایک ٹیکس(سلاب)ہوگا پانچ (سلابس) نہیں۔

انہو ں نے وعدہ کیاکہ اگر تلنگانہ میں کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو وہ فارسٹ رائٹس ایکٹ ٹوٹو میں قبائیلیوں کے فائدے کے لئے نافذ کریں گے۔

چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ جس کو کے سی آر کے نام سے بھی جانتے ہیں کے متعلق گاندھی نے کہاکہ وہ خود کو ریاست کا’راجہ‘ تصویر کرتے ہیں اور انہوں نے کہاکہ کے سی آر کامنشاء تلنگانہ کی عوام کے اراضیات او رپیسوں پر قبضہ کرنا ہے۔

انہو ں نے بی جے پی او رٹی آر ایس کے درمیان ساز باز کا الزام لگایا اور کہاکہ انہوں نے پارلیمنٹ میں این ڈی اے حکومت کے تمام بلوں کی حمایت کی ہے۔انہوں نے کہاکہ ایک طرف بی جے پی پر نفرت پھیلا رہی ہے اور دوسری طرف ٹی آر ایس اس کی مدد کررہی ہے۔

جو کچھ بھی بی جے پی کو چاہئے لوک سبھا او رراجیہ سبھا میں ٹی آر ایس اسکو پورا کررہی ہے۔ ان کے مطابق نوجوانوں میں بے روزگاری کی سطح سب سے اوپر ہے جبکہ لاکھوں روپئے ان کی تعلیم پر خرچ کئے جارہے ہیں پھر ان کا مستقبل یقینی نہیں ہے۔

انہو ں نے کہاکہ یاترا کے دوران ان کی ملاقات ہینڈلوم بنکروں سے ہوئی تو معلوم ہوا ہے کہ جی ایس ٹی نے ان کی زندگیاں تباہ کردی ہیں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ حالانکہ ہر دو سات سے اٹھ گھنٹوں تک یاترا کے حصہ کے طور پر پیدل چلنا آسان کام نہیں ہے‘ مگر جو حوصلہ او رمحبت لوگ دیکھارہے ہیں اس نے اس مشکل کام کو آسان بنادیاہے۔