کانگریس رکن پارلیمنٹ وینکٹ ریڈی دھرنا دینے پر گرفتار

,

   

مجالس مقامی کو فنڈس کی اجرائی کا مطالبہ، دیگر جماعتوں سے احتجاج میں شرکت کی اپیل

حیدرآباد ۔ 30 ۔ اگست (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کو آج یادادری بھونگیر میں اس وقت گرفتار کرلیا گیا جب وہ حکومت کی جانب سے مقامی عوامی نمائندوں کو فنڈس کی اجرائی میں حکومت کی ناکامی کے خلاف احتجاج کر رہے تھے ۔ مجالس مقامی کے نمائندوں کو حکومت کی جانب سے فنڈس جاری نہیں کئے گئے جس کے سبب ترقیاتی کام متاثر ہیں۔ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے مقامی عوامی نمائندوں کے ہمراہ ورنگل حیدرآباد قومی شاہراہ پر دھرنا منظم کیا ۔ پولیس نے وینکٹ ریڈی اور دیگر قائدین کو حراست میں لے لیا ۔ اس موقع پر پولیس اور کانگریس کارکنوں کے درمیان بحث و تکرار ہوئی اور ماحول کسی قدر کشیدہ ہوگیا۔ پولیس کے ساتھ جھڑپ میں کانگریس کے ایک کارکن کو زخم آئے جبکہ بھونگیر منڈل کے ایک گرام سرپنچ کے پیر میں موچ آگئی ۔ کارکنوں کے احتجاج اور کشیدگی کے درمیان پولیس نے کومٹ ریڈی کو پولیس اسٹیشن منتقل کردیا ، بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وینکٹ ریڈی نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں حکومت نے مجالس مقامی کو فنڈس جاری نہیں کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مجالس مقامی کو نظر انداز کر رہی ہے۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ مجالس مقامی نے جدوجہد کی سرزمین بھونگیر سے احتجاج کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فنڈس کے لئے ریاست گیر سطح پر احتجاج منظم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر تمام مجالس مقامی کو احتجاج میں شامل ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ، مائننگ اور رجسٹریشن محکمہ جات کی جانب سے مجالس مقامی کو قابل ادائی فنڈس کی اجرائی میں کے سی آر ناکام ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گرام پنچایتوں کو چیک پاور فراہم کرتے ہوئے سرپنچ اور نائب سرپنچ کے درمیان تنازعہ پیدا کردیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہریتاہرم پروگرام میں تساہل کی صورت میں سرپنچ کے خلاف کارروائی کرنے کی تجویز مضحکہ خیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے نئے قانون میں سرپنچوں کو عہدہ سے محروم کرنے کا نیا راستہ ڈھونڈ لیا ہے۔