کانگریس کے دورحکومت میں ہندوستان جزوی طو رپر ایک مسلم ملک تھا۔ بی جے پی لیڈر

,

   

نئی دہلی۔کانگریس پر تیکھا حملہ کرتے ہوئے بی جے پی کے قومی ترجمان سدھانشو ترویدی نے ہفتہ کے روز کہاکہ قدیم سیاسی پارٹی کے دور حکومت میں ہندوستان جزوی طور پرایک مسلم ملک تھا اور شرعیہ کے دفعات ملک کے ائین کا حصہ تھے۔

بی جے پی ہیڈکوارٹر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ترویدی نے کہاکہ ”پوری ذمہ داری کے ساتھ میں کہہ رہاہوں وزیراعظم نریندر مود ی کے جائزہ لینے سے قبل تک مذکورہ وزیراعظم کا دفتر‘ اور یہ ملک جزوی طور پر ایک مسلم ملک تھا“۔

کانگریس قائدین راہول گاندھی‘ سلمان خورشید‘ راشد علوی کے لئے ”ہندوتوا کو بدنام کرنے“ پر تنقید کرتے ہوئے مذکورہ بی جے پی ترجمان نے کہاکہ ”ایک منظم انداز میں اس قدیم سیاسی جماعت نے فرضی خبروں کی بنیاد پر ملک میں عدم استحکام اور افرتفری پیدا کی اورسماج میں ہندوؤں کے خلاف نفرت تشکیل دینا چاہا“۔

انہوں نے دعوی کیاکہ ”ہر وقت سوشیل میڈیا پر بیانات‘ کتابیں‘ پروپگنڈہ‘ اور اسی وقت میں کانگریس قائدین کی جانب سے بڑے پیمانے پر تحریک چلانا ایک بڑی سیاسی سازش کاحصہ رہا ہے“۔

گاندھی کے خاندان پر حملہ کرتے ہوئے ترویدی نے کہاکہ ویداس‘ پوراناس پڑھنے کے بجائے گاندھی کو اپنے قائدین کی جانب سے لکھی گئی کتابیں پڑھنا چاہئے۔

ترویدی نے کہاکہ مذکورہ وائناڈ ایم پی کوچاہئے کہ وہ ان کے دادا جواہرلال نہرو کی لکھی ”ڈسکوری آف انڈیا“ کتاب پڑھیں۔

مذکورہ بی جے پی کے قومی ترجمان نے کہاکہ راہول گاندھی کو چاہئے کہ اس کتاب کے صفحہ74پر ہندؤوں کے متعلق نہرو نے کیا لکھا اس کوپڑھناچاہئے۔

انہوں نے دعوی کیا کہ ہندوستانی سماج ہنومان جیسی طاقت کو یاد کررہا ہے اور ملک اب تیزی کے ساتھ بدل رہا ہے۔ یہ تبدیلی ہر طرف بشمول ایودھیا‘ کیدار ناتھ‘ کاشی واشوناتھ واضح ہے۔

شیو سینا لیڈران کے الزامات کاجواب دیتے ہوئے ترویدی نے کہاکہ ”ہمیں تین ریموٹس سے چلائی جانے والی حکومت کو پٹری سے اتارنے کی ضرورت نہیں ہے‘ جو رسہ کشی سے بھری ہوئی ہے“۔

ایم وی اے حکومت کامذاق اڑاتے ہوئے ترویدی نے کہاکہ مہارشٹرا وہ ریاست ہے جس کا سابق وزیرداخلہ گرفتار کیاگیا تھا اور جس کاسابق پولیس کمشنر مفرور ہے۔

ہجومی تشدد پرپی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی کے ٹوئٹ کے ردعمل ترویدی نے کہاکہ انہیں بتانا چاہئے کہ 1990میں کیاہوا تھا۔ اس وقت تو ان کے والد ملک کے ہوم منسٹر تھے۔