کجریوال اگر 2024میں اپوزیشن کا چہرے ہوں تو بی جے پی کا مظاہرہ بہتر ہوگا۔ آسام چیف منسٹر

,

   

سیسوڈیا نے کہاکہ 2024انتخابات میں اصل انتخابی جنگ اے اے پی او ربی جے پی میں ہوگی
گوہاٹی۔ آسام چیف منسٹر ہیمنت بسواس سرما نے ہفتہ کے روم کہاکہ مذکورہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) بھاری اکثریت سے جیت حاصل کریگی اگر ان کے دہلی کہ ہم منصب او رعام آدمی پارٹی (اے اے پی) لیڈر اروند کجریوال وزیراعظم امیدوار کے لئے اپوزیشن کاچہرہ بن کر آتے ہیں تاکہ اگلے عام انتخابات میں وزیراعظم نریندر مودی کامقابلہ کرسکیں۔

سرما جو بی جے پی کی زیرقیادت مخالف کانگریس اتحاد برائے علاقائی پارٹیاں شمال مشرقی جمہوری اتحاد(این ای ڈی اے) کے کنونیر بھی یہ اس وقت کہاجب وہ دہلی ڈپٹی چیف منسٹر منیش سیسوڈیاکے لوک سبھا2024انتخابات میں وزیراعظم مودی کے لئے مرکزی چیالنج کے طور پر کجریوال پردئے جانے والے بات پر اپناردعمل پیش کررہے تھے۔

سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے گرانڈ کی اجرائی اور انہیں ایس بی ٹی کے ذریعہ”ارونڈوئی“ اسکیم کے تحت امداد کی فراہمی کے بعد میڈیا کو انہو ں نے بتایاکہ”کئی ریاستوں میں لوگ کجریوال او ران کی پارٹی کو جانتے تک نہیں ہیں۔ یہ بی جے پی کے لئے بہت اچھا ہوگااگر2024کے لوک سبھا الیکشن میں اپوزیشن کا چہرہ کجریوال ہوں گے کیونکہ زیادہ تر لوگوں نے ان کا نام بھی نہیں سنا ہے“۔

اے اے پی کی جانب سے مرکز پر کجریوال کی زیرقیادت دہلی حکومت کی طرف سے شروع کئے گئے طبی خدمات کے ماڈل کو تباہ کرنے کے الزامات پر ردعمل پیش کرتے ہوئے آسام کے چیف منسٹر نے کہاکہ دہلی کا ”محلہ کلینک“ طبی خدمات کا ایک ماڈل نہیں ہے۔سرما نے کہاکہ ”لوگ آسام کا دورہ کرکے دیکھ سکتے ہیں کہ ہم نے کیسے میڈیکل کالجوں فروغ دیا او رریاست کے تمام اضلاع کے ہر علاقے میں ہر ایک کو طبی خدمات فراہم کئے ہیں“۔

مذکورہ اے اے پی نے ہفتہ کے روز مبینہ یہ کہاتھا کہ”مرکزی حکومت کے اقتدار کابیجا استعمال کرتے ہوئے“ مذکورہ بی جے پی اروند کجریوال کے دہلی حکومت کے تعلیم اورصحت کے شعبوں میں کاموں اور مظاہروں کو تباہ کرنے کی کوشش کررہی ہے کیونکہ یہ بیرونی ممالک میں بھی زیر بحث آگئے ہیں“۔

سیسوڈیا نے دہلی میں کہا کہ”مذکورہ بی جے پی کی مرکزی حکومت کو اروند کجریوال کے متعلق تشویش ہے کیونکہ وہ انہیں مجو زہ عام انتخابات میں مودی کے لئے کلیدی چیالنج کے طور پر دیکھ رہے ہیں“۔

انہو ں نے یہ بھی دعوی کیاتھا کہ 2024انتخابات میں کلیدی انتخابی جنگ اے اے پی او ربی جے پی کے درمیان میں ہے۔ دہلی آبکاری پالیسی میں بدعنوانیوں کے الزامات پر جمعہ کے روز سی بی ائی نے سیسوڈیا کے گھر اور دیگر کئی مقامات پر چھاپہ ماری کی ہے۔