کجریوال کی ای ڈی حراست میں یکم اپریل تک توسیع

   

نئی دہلی :دہلی شراب اسکام میں چیف منسٹر دہلی اروند کیجریوال کی ای ڈی حراست میں عدالت نے یکم اپریل تک توسیع کردی ہے۔ ای ڈی نے عدالت سے 7 دنوں کی ریمانڈ مانگی تھی۔ اس معاملے کی سماعت دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ میں ہوئی۔ اب ان کی اگلی پیشی یکم اپریل کو دوپہر 2 بجے ہوگی۔ٰ کجریوال کے ریمانڈ میں توسیع کی مانگ کرتے ہوئے ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ ایک موبائل فون (اروند کیجریوال کی اہلیہ کا) سے ڈیٹا نکالا گیا ہے اور فی الحال اس کا تجزیہ کیا جا رہا ہے جبکہ دیگر4 ڈیجیٹل ڈیوائسیز ( کجریوال سے متعلق) کا ڈیٹا ضبط کیا گیا ہے جو 21 مارچ 2024 کو دہلی میں ان کے مکان کے احاطہ کی تلاشی کے دوران ملے تھے اور ان کا ڈیٹا ابھی نکالا جانا باقی ہے۔اس سے قبل دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال نے سماعت کے دوران خود اپنے دلائل عدالت کے روبرو پیش کیے اور کہا کہ ملک کے سامنے عام آدمی پارٹی کے بدعنوان ہونے کی جھوٹی تصویر پیش کی جا رہی ہے۔ وکلا کی موجودگی کے باوجود عدالت سے اجازت لے کر کیجریوال نے یہ دلیلیں اس وقت دی جب ای ڈی نے انہیں خصوصی جج کاویری باویجا کی عدالت میں پیش کیا۔ ای ڈی نے کجریوال کی مزید 7 دن کی تحویل کی درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کیس سے متعلق کچھ لوگوں کو آمنے سامنے بٹھا کر تفتیش کرنے کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ اروند کجریوال کو ای ڈی نے دہلی شراب پالیسی بدعنوانی کے معاملے میں 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا، جس کے بعد عدالت نے انہیں 28 مارچ تک ای ڈی کی تحویل میں بھیج دیا تھا۔ کجریوال کے وکیل رمیش گپتا نے کہا کہ وزیر اعلیٰ تحقیقات میں تعاون کرنا چاہتے ہیں لیکن ای ڈی کی بنیادوں پر نہیں جس کیلئے ایجنسی ان کی حراست کی مدت بڑھانے کی درخواست کر رہی ہے۔
کجریوال کو بحیثیت چیف منسٹر ہٹانے کی درخواست مسترد
لیفٹیننٹ گورنر فیصلہ کریں گے‘دہلی ہائیکورٹ کا ریمارک
نئی دہلی :ہائی کورٹ نے چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کرنے والی مفاد عامہ کی درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا ہے اور عرضی کو مسترد کر دیا ہے۔ یہ پی آئی ایل سرجیت سنگھ یادو نامی شخص نے ہائی کورٹ میں دائر کی تھی۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ اروند کجریوال کے چیف منسٹرکے عہدے پر برقرار رہنے سے قانون اور انصاف کا عمل متاثر ہوگا اور دہلی میں آئینی نظام کے ٹوٹنے کا بھی خطرہ ہے۔درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے کہا کہ کوئی آئینی قواعد نہیں ہے کہ اروند کجریوال اپنے عہدے پر برقرار نہیں رہ سکتے ہیں۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ یہ ایگزیکٹیو سے جڑا معاملہ ہے۔ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر اس معاملے کو دیکھیں گے اور پھر صدر جمہوریہ کو تجویز بھیجیں گے۔ عدالت کا اس معاملے میں کوئی کردار نہیں ہے۔دہلی ہائی کور ٹ کے چیف جسٹس منموہن اور جسٹس منمیت پریتم سنگھ اروڑہ کی بنچ کے سامنے سماعت کے دوران کہا کہ اگر کوئی آئینی سوال ہے تو لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) اسے دیکھیں گے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ ہاں، اس میں کچھ عملی مسائل ہوں گے لیکن ہم ایل جی یا صدر کو کچھ کیسے کہہ سکتے ہیں۔ یہ مرکزی حکومت کا کام ہے، ہم کس طرح مداخلت کریں؟

اگربدعنوانی ہوئی تو پیسہ کہاں گیا؟ کجریوال کی کورٹ میں وکالت
نئی دہلی :دہلی شراب پالیسی معاملے میں وزیر اعلی اروند کجریوال کو ای ڈی ریمانڈ پرآج یکم اپریل تک کے لئے بھیج دیا گیا۔ کجریوال نے اس موقع پر کہا کہ یہ مبینہ گھوٹالہ 100 کروڑ روپے کا بتایا جاتا ہے۔ایسے میں یہ پیسہ کہاں ہے؟ دراصل، گھوٹالہ ای ڈی کی تحقیقات کے بعد شروع ہوتا ہے۔ای ڈی نے سی ایم کجریوال کو راؤس ایونیو کورٹ میں پیش کیا تھا۔ سی ایم کجریوال نے عدالت میں پیشی کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں ای ڈی کے افسران اور ملازمین کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔
میں تعاون کرنے والوں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ 22 اگست 2022 کو ای ڈی نے ای سی آئی آر دائر کی، مجھے گرفتار کر لیا گیا ہے، مجھے کسی عدالت میں مجرم نہیں ٹھہرایا گیا ہے۔
ای ڈی نے اب تک 31 ہزار صفحات کے دستاویزات جمع کیے ہیں، میرا ذکر صرف 4 بیانات میں کیا گیا ہے۔ ایسے میں میرا سوال یہ ہے کہ کیا صرف یہ بیانات مجھے گرفتار کرنے کے لیے کافی ہیں؟ اس پر عدالت نے کجریوال سے پوچھا کہ آپ یہ سب تحریری طور پر کیوں نہیں دے رہے ہیں۔اروند کجریوال نے جواب دیا کہ میں عدالت میں بات کرنا چاہتا ہوں۔اروند کجریوال نے راگھو مگنتا کے بیان کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس 5 بیانات ہیں، جو کہا وہ کہتے ہیں۔ جب ان کے والد اپنا بیان بدلتے ہیں تو اسے ریکارڈ کر لیا جاتا ہے۔ یہ چھ بیانات ،جن میں انہوں نے میرے بارے میں کوئی بات نہیں کی وہ ریکارڈ پر نہیں لائے گئے۔ کجریوال نے مزید کہا کہ شرد ریڈی نے جیل سے باہر آکر بی جے پی کو 55 کروڑ روپے کا عطیہ دیا۔منی ٹرایل ثابت ہے، اس صورت حال میں یہ سب آپ کو کچلنا چاہتے ہیں اور دوسری طرف بھتہ خوری کرنا چاہتے ہیں۔ شرد ریڈی نے بی جے پی کو 55 کروڑ روپے کا عطیہ دیا۔ میرے پاس ثبوت ہیں کہ یہ ریکٹ چل رہا ہے۔ منی ٹریل قائم ہے۔ 7 بیانات میں سے 6 بیانات میں میرا نام نہیں آیا لیکن جیسے ہی 7 ویں بیان میں میرا نام لیا گیا گواہ کو رہا کر دیا گیا۔ایک وزیراعلیٰ کو صرف 4 بیانات کی بنیاد پر گرفتار کیا جائے گا جبکہ ای ڈی کے پاس میری بے گناہی ثابت کرنے والے ہزاروں صفحات ہیں۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال نے عدالت میں میڈیا کو بتایا کہ میرے خلاف 4 الزامات ہیں۔ ان الزامات کی بنیاد پر چاندنی چوک والوں کی جیبوں کا ایک پیسہ بھی نہیں پکڑنا چاہیے۔ اس بیان پر تحقیقاتی ایجنسی نے موجودہ وزیر اعلیٰ کو گرفتار کیا ہے۔ کجریوال نے مزید کہا کہ ای ڈی جتنے دن چاہے انہیں ریمانڈ پر رکھ کر ہم خوش ہیں، میں جانتا ہوں کہ ای ڈی کے دو مقاصد تھے۔ اول، اے اے پی کو تباہ کرنا اور دوسرا، اسموکس اسکرین بنانا اور اس کے پیچھے بھتہ خوری کا ریکیٹ چلانا۔ جس کے ذریعے وہ پیسے اکٹھے کر رہے ہیں۔ کجریوال کی تمام دلیلوں کے بعد ای ڈی نے بھی اپنا نکتہ عدالت کے سامنے پیش کیا۔