کرناٹک۔ مسلم ڈرائیورس کو ہندو توا غنڈوں کے غصے کا سامنا

,

   

مسلمان تاجروں‘ حلال گوشت کے دوکانداروں اور حجاب پہننے والے اسٹوڈنٹس کے بائیکاٹ کے نعرے لگانے کے بعد اب توجہہ کرناٹک میں اٹوڈرائیورس کی طرف مبذول ہوگئی ہے۔ ہندو جاگرن ویدیکا(ایچ جے وی) کے اراکین پتور ضلع میں ہندو اٹوڈرائیورس کو مہالینگشوار جاترا(مقامی میلہ) کے موقع پر بھگوا پرچم تقسیم کرتے دیکھائی دے رہے ہیں۔

ٹوئٹر پر ایک ویڈیو سمامنے آیا ہے جس میں یہ ہندو توا تنظیم مسلم اٹو ڈرائیورس کے بائیکاٹ کی مہم چلارہی ہے۔ ایک ڈرائیور جو پرچم حاصل کیا وہ تنظیم کے ایک معمر شخص کے پیر چھوتا بھی دیکھائی دے رہا ہے۔

اس کے علاوہ مذکورہ ایچ جے وی ممبرس نے لوگوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ صرف ہندو ڈرائیور چلانے والے اٹوؤں کا ہی استعمال کریں جنھیں شناخت کے لئے بھگوا پرچم لگانے کا استفسار کیاگیاہے

کرناٹک میں مسلمانوں کے خلاف مظالم
اسی سال جنوری میں شروع ہونے والے حجاب کے معاملے کے بعد سے کرناٹک میں مسلسل اسلام فوبیا کے واقعہ پیش آئے ہیں۔ ریاست کے مختلف اضلاع سے سامنے میں آنے والے مخالف مسلم ہندو توا جارحیت کے بڑھتے واقعات کے بعد کرناٹک کو ”جنوبی ہند کا اترپردیش‘کہاجارہا ہے

۔حجاب کے معاملے سے لے کر دیگر مختلف معاملات پر اقلیتی طبقہ کو مسلسل راست یا بالراست نشانہ بنانے کا سلسلہ کرناٹک میں جاری ہے‘ اور اس ریاست میں مسلمانوں کے روز مرہ کی زندگی کو مشکل بنانے کاکام کیاجارہا ہے۔

ضلع منگلورو کے قریب بپا ناڈو درگا پرمیشواری مندر کے سالانہ میلے کے موقع پر 24مارچ کے روز مخالف مسلمان بیانرس لگائے گئے تھے۔ ان بیانرس پر لکھا تھا کہ مندر احاطے میں کسی بھی مسلم تاجر کو کاروبار کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

اگلے دن25مارچ کو بجرنگ دل کارکنوں نے کڈگو ضلع کے شانی وار پیٹ میں ریاستی سطح کے زراعی پروگرام میں فروٹ اور جوس کے دوکانیں خالی کرنے او ربندکرنے لئے مسلم تاجرین کومجبور کیا۔

مارچ27کو بی جے پی ایم پی تیجسوی سوریا نے مسجد حسینی ماکن اور شہباز شاہ قلندر درگاہ کولور کے سامنے اپنی سائیکل ریالی روک دی اور اونچی آواز میں موسیقی کے ساتھ زعفرانی پرچم لہراتے اور رقص کرتے ہوئے آگے بڑھے

نیلم گالا میں بجرنگ دل کارکن30مارچ کے روز گلیو ں میں گھوم کر اگادی بنگلور میلہ میں ہندوتاجرین سے مسلم دوکانداروں سے گوشت نہیں خریدنے کا استفسار کیا۔ انہوں نے اسی مانگ کے ساتھ پوسٹرس بھی شائع کرائے تھے

ضلع شیو ا موگا کے شہر بھدرواتی میں دائیں بازو کے غنڈوں نے ایک چکن کی دوکان کے مالک کے ساتھ مارپیٹ کی۔

مذکورہ حملہ آور اس دوکان پر آنے والے ہمیشہ کے لوگ تھے‘ انہو ں نے غیر حلال گوشت کی مانگ کی۔ جب دوکان کے مالک سید انصار نے غیر حلال گوشت فروخت کرنے سے انکار کیاتو ان غنڈوں نے انصار او ران کے بھائی توصیف دوکان کے ساتھ مارپیٹ شروع کردی تھی۔

تاہم ریاست میں ہندوتوا غنڈوں کی جانب سے مسلمانوں پر بڑھتے مظالم کے یہ کچھ واقعات ہیں۔