کرناٹک بجٹ سیشن کی شروعات۔ بی جے پی نے جنگ کے لئے تیار‘ کانگریس کی ذمہ داری کام مکمل کرنا

,

   

گورنر نے کہاکہ ”گروہ جیوتی یوجنا“کے تحت 200یونٹ تک مفت بجلی سے تقریبا 2.14کروڑ گھریلو صارفین کو فائدہ پہنچے گا۔


بنگلورو۔کرناٹک مقننہ کا بجٹ اجلاس پیرکے روزگورنر تھاور چند گہلوٹ کے خطبہ کے ساتھ شروع ہوا جس میں ریاست میں بدعنوانی کو ختم کرنے کی ضرورت پرزوردیاگیا اور حکمراں کانگریس اور اپوزیشن بی جے پی اسمبلی کے اندر اور باہر لڑائی کے لئے تیاری کررہی ہے۔

گہلوٹ نے کہاکہ ”اس کا خاتمہ ایک بڑا چیالنج ہے۔

میں اس چیالنج سے نمٹنے اور بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑپھینکنے کے لئے آپ کا تعاون چاہتاہوں۔ حکومت اس سلسلے میں تمام ضروری انتظامی او رقانون سازی کے اقدامات کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ اگلے پانچ سالوں میں ریاستی حکومت عوام پر مرکوزمعیشت پر زوردیگی۔

انتخابات سے قبل کانگریس کی جانب سے دی گئی ضمانتوں کے متعلق بات کرتے ہوئے گہلوٹ نے کہاکہ ”یوا نیدھی“۔اسکیم کے تحت ہر ماہ گریجویٹس اور پوسٹ گریجویٹس کو 3000روپئے اورڈپلوما ہولڈرس کو1500روپئے انہیں دئے جائیں گے جنھوں نے سال 2023-23میں کورسیس مکمل کئے ہیں مگر چھ ماہ سے بے روزگار ہیں۔ ان کے روزگار حاصل کرنے یا خود روزگار بن جانے کی دوسال کی معیاد تک یہ ادا کئے جائیں گے۔

گورنر نے کہاکہ ”گروہ جیوتی یوجنا“کے تحت 200یونٹ تک مفت بجلی سے تقریبا 2.14کروڑ گھریلو صارفین کو فائدہ پہنچے گا۔۔ انہوں نے”گروہا لکشمی“ کے علاوہ شکتی اسکیم کا بھی ذکرکیاجو ریاست کرناٹک کے خواتین کے لئے کار آمد ہے۔

درایں اثناء منگل کے روز گورنر کے خطاب کے بعد بھی بجٹ سیشن جاری رہا۔ ابھی تک اسمبلی میں بی جے پی نے اپنے لیڈر کا انتخاب نہیں کیاہے‘ کیونکہ مرکزی قیادت مواقع پر انحصار کررہی ہے۔

کرناٹک اسمبلی میں اپوزیشن لیر کے انتخاب کے لئے سنٹرل ابزور کے طور پر پارٹی صدر جے پی نڈا نے مرکزی وزیرمانسکھ منڈاویا او رپارٹی جنرل سکریٹری ونود تاوڈے کا تقرر عمل میں لایاہے۔

بی جے پی ذرائع کے مطابق منگل کے روز سنٹرل ابزورس کی بنگلورو آمد متوقع ہے۔ سدارامیہ حکومت نے انتخابات سے قبل کئے گئے اپنے پانچ انتخابی وعدوں کابجٹ بھی تیار کریگی۔