کرناٹک میں بی جے پی ٹکٹ اسکینڈل۔ پوچھ تاچھ کے دوران ہندوتوا کارکن گر پڑی

,

   

چائترا کونداپور کے بیان یہ کہ اسکینڈل میں بڑی شخصیات ملوث ہیں کے بعد مذکورہ اسکینڈل سنسنی خیز رخ اختیار کرچکا ہے
بنگلورو۔ اسمبلی انتخابات میں مقابلے کے لئے بی جے پی کو ٹکٹ دلانے کا وعدہ کرتے ہوئے ایک کاروباری کو پانچ کروڑ روپئے کی دھوکہ دھڑی میں ہندوتوا کارکن چائترا کونڈا پورا کو گرفتار کئی گئی ہندوتوا کارکن چائترا کونڈا پورا سٹی سنٹرل کرائم برانچ (سی سی بی) دفتر میں تفتیش کے دوران گر گئی۔ملزمہ کوفوری علاج کے لئے ویکٹوریہ اسپتال منتقل کیاگیا۔

ذرائع کا کہناہے کہ چترا کو خواتین کے بحالی مرکز سے صبح سی سی بی دفتر کولایاگیاتھا۔ جونیر افسران نے اس سے پوچھ تاچھ کی اور اے سی پی رینا سورانا کچھ ہی دیر میں اس سے پوچھ تاچھ کرنے والی تھیں کہ یہ واقعہ پیش آیا ہے۔

گرنے کے بعد چائترا کے منھ سے جھاگ نکلنا شروع ہوگیاتھا۔ اس کی تفتیش کا یہ تیسرا دن تھا۔خاندانی ذرائع نے بتایاکہ چائترا کو مرگی کا مرض لاحق ہے۔ تاہم ذرائع نے یہ بھی بتایاکہ چائترا سی سی بی دفتر میں خودکشی کرنے کی کوشش کی ہے۔

سی سی بی اسپیشل وینگ کی جانب سے اب تک کوئی بیان جاری نہیں کیاگیا ہے۔ چائترا کا اب ائی سی یو میں علاج کیاجارہا ہے۔درایں اثناء اس معاملے کے ایک او رملزم وجئے نگر ضلع میں ہوینا ہڈ گلی میں ہیرہڈ گلی مٹھ کے ابھینو ہالاساری نے جمعرات کے روز عدالت میں ایک درخواست دائر کی ہے۔

کونڈا پورا کی گرفتاری کے بعد سے ہالاساری لاپتہ ہے اور پولیس اس کی تلاش میں لگی ہوئی ہے۔

مذکورہ درخواست بنگلور میں 57سی سی ایچ میں دائر کی گئی ہے او ر بتایاجارہا ہے کہ ہفتہ کے روز عدالت اس پر کاروائی کریگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہالاساری کے آر ایس ایس او ربی جے پی کے کئی اہم قائدین سے تعلقات ہیں۔

چائترا کونداپور کے بیان یہ کہ اسکینڈل میں بڑی شخصیات ملوث ہیں کے بعد مذکورہ اسکینڈل سنسنی خیز رخ اختیار کرچکا ہے۔ کرناٹک میں بی جے پی یونٹ نے چائترا کونڈا پورا سے دوری اختیار کئے ہوئے ہے۔

سابق چیف منسٹر بسوراج بومائی نے کہاکہ کونڈا پورا کی گرفتاری اوربی جے پی کے درمیان میں کوئی کڑی نہیں ہے۔ مقامی پارٹی قائدین کے شدید اعتراض کے باوجود بی جے پی نے 72نئے چہروں کو کرناٹک کے پچھلے اسمبلی الیکشن میں ٹکٹ دیاہے۔

سابق چیف منسٹر جگدیش شیتر‘ سابق ڈپٹی چیف منسٹر لکشمن ساویڈی اور سابق منسٹر کے ایس ایشوراپا کو ٹکٹ دینے سے انکار کیاگیاتھا۔ پارٹی کو اس اسمبلی الیکشن میں بھاری شکست کا سامنا کرنا پڑاتھا۔