کرناٹک میں لکچررس کی آر ایس ایس یونیفارم میں تصویرمنظرعام پر آنے کے بعد ہنگامہ

,

   

الند تعلقہ کے کاڈا گانچی گاؤں میں واقعہ یونیورسٹی کے مذکورہ لکچررسس کو تصویر میں ہاتھوں میں لاٹھی تھام پر تصویر کشی کرتے ہوئے بھی دیکھا گیاہے۔ انٹرنٹ صارفین نے لکچررسس کی آر ایس ایس سے وابستگی پراعتراض کیااور اس کی مذمت بھی کی ہے۔


کلبرگی۔سنٹرل یونیورسٹی سے وابستہ تین لکچررسس کی راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) یونیفارم میں تصویر سوشیل میڈیا پر وائیرل ہونے کے بعد ریاست میں ایک نیا تنازعہ کھڑا ہوگیاہے۔

الند تعلقہ کے کاڈا گانچی گاؤں میں واقعہ یونیورسٹی کے مذکورہ لکچررسس کو تصویر میں ہاتھوں میں لاٹھی تھام پر تصویر کشی کرتے ہوئے بھی دیکھا گیاہے۔ انٹرنٹ صارفین نے لکچررسس کی آر ایس ایس سے وابستگی پراعتراض کیااور اس کی مذمت بھی کی ہے۔

تصویر میں دیکھائی دینے والے تینوں لکچررس کی شناخت اسٹنٹ پروفیسر برائے عوامی رابطہ الوک کمار گوراؤ‘ لکچرر برائے نفسیات وجیندر پانڈے اور بائیو سائنس راکیش کمار کے طور پر ہوئی ہے۔لکچررس ایک نوجوان آر ایس ایس والینٹر اور ایک اسٹوڈنٹ کے ساتھ کھڑے دیکھائی دے رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تصویر حال ہی میں کیمپس میں منعقد کردہ آر ایس ایس پاٹاشالان پروگرام کے دوران لی گئی ہے۔

ا س پیش رفت سے مایوس یونیورسٹی عملہ جو اعتراض کررہا ہے کہ یونیورسٹی کے کسی بھی اسٹاف کو کسی ایک تنظیم سے وابستگی کا اظہار نہیں کرنا چاہئے اور انہیں سوائے تعلیمی اور تحقیقاتی امور کے علاوہ ایسی کسی بھی سرگرمی میں شامل نہیں ہونا چاہئے۔

یونیورسٹی اتھاریٹیز کہہ رہے ہیں کہ انہیں واقعہ کے متعلق جانکاری نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ واقعہ کی تصدیق کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی لکچررس کو چاہئے کہ وہ خودکو تعلیم کی فراہمی تک محدود رکھیں‘انہیں دوسری سرگرمیاں انجام دینے کی ضرورت نہیں ہے۔