کرناٹک کے چار سیلاب زدہ اضلاعوں میں فوجی خدمات۔ چیف منسٹر ائیریل سروے سے لے رہے ہیں جائزہ

,

   

کلبرگی۔ سرکاری عہدیداروں کی جانکاری کے بموجب کرشنا اور بھیما ندی میں اچھال کے بعد کرناٹک کے چیف اضلاعوں میں سیلاب کی صورتحال اتوارکے روز بھی ہنوز برقرار رہی ہے اور فوج کے علاوہ قومی اور مقامی آفات سماوی کی ٹیمیں ان علاقوں میں راحت کاری اور بچاؤ کے کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

چیف منسٹر بی اس یدیوراپا نے کہاکہ کلبرگی‘ وجئے پورا‘ یادگیر او رائے چور ضلع کے کئی گاؤں پچھلے ہفتہ ائے سیلاب کی وجہہ سے یا تو پوری طرح زیرآب ہیں یا پھر سیلاب کی صورتحال کا سنگین شکار بنے ہوئے ہیں‘ اور 21اکٹوبر کے روز وہ ان علاقوں کا فضائی سروے کریں گے۔

کرناٹک ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی (کے ڈی ایم اے) کے بموجب جملہ20,269لوگ جس میں 15078شدید طور پر متاثرہ کلبرگی کے شامل ہیں کو اب تک فوج‘

قومی آفات سماوی ردعمل دستے (این ڈی آر ایف) اور ایس ڈی ایف آر ایف کے علاوہ مقامی پولیس اور ضلع انتظامیہ نے محفوظ مقام پر منتقل کیاہے۔

کے ڈی ایم اے کمشنر منوج رانجن نے کہاکہ سیلا ب زدہ علاقوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا وہیاں دو میویشی وجئے پورا میں فوت ہوئے ہیں۔

مذکورہ چار اضلاع کے 111گاؤں سیلاب سے متاثر ہیں اس کی وجہہ بھاری بارش کاپانی اور پڑوسی مہارشٹرا کے آبی ذخائر سے چھوڑا گیا پانی ہے۔

رنجن نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ ”این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر یفکی دو اور آرمی کی ایک کالم کلبرگی میں تعینات کی گئی ہے وہیں ائیر فورس کے دو ہیلی کاپٹر مدد کے لئے آواز کے انتظار میں رکھے گئے ہیں۔

اسی طرح این ڈی آر ایف اور فوجی جوانوں کی دیگر تین اضلاعوں میں بھی تعیناتی کی گئی ہے۔ حالات مکمل قابو میں ہیں“۔

یدیوراپا نے کہاکہ سیلاب کی وجہہ سے فصیل بھی تباہ ہوگئی ہیں۔ بنگلورو میں جاری ایک پریس ریلیز میں انہوں نے کہاکہ ”موجودہ حالات میں یہ ضروری ہوگیا ہے کہ حالات کا جائزہ لینے کے لئے ایک فضائیہ سروے کیاجائے۔

اس پس منظر کے برعکس میں کلبرگی‘ یادگیر‘ رائے چور اور وجئے پورا کا 21اکٹوبر کے روز فضائیہ سروے کروں گا“۔

سیلاب سہ متاثرہ لوگوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے مرکز سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایاہے۔

موجودہ مانسون کے موسم میں پچھلے تین ماہ میں یہ تیسرے مرتبہ ریاست میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوئی ہے