کرونا وائرس کا اثر۔ لوگوں کے اخراجات میں بھی 45بلین امریکی ڈالر کی گرواٹ دیکھی گئی ہے

,

   

اوسط ایک صارف ماہانہ80امریکی ڈالر یا5700کے قریب گھریلو خرچ کرتا ہے
نئی دہلی۔ کرونا وائرس کی وباء کے پیش نظر ایکسیس کیپٹل کے مطابق ہر ماہ ہندوستان میں لوگوں کے گھریلو اخراجات پر 45بلین امریکی ڈالر(3.3لاکھ کروڑ) کی کمی ائی ہے۔ ایک 1.4فیصد جی ڈی پی کے مساوی ہے۔

اوسط ایک ہندوستانی صارف 80ڈالر یا 5700ہر ماہ گھریلو اخراجات پر خرچ کرتا ہے جو شہری علاقوں میں دوتہائی ہے اور دیہی علاقوں میں اس کا توازن برقرار ہے۔

اس میں کپڑوں‘ جوتوں‘ گھریلو سامان اور تفریح کے اخراجات بھی شامل ہیں۔

ایکسیس کیپٹل کے ماہر معاشیات پرتھور اج نے کہاکہ ”قومی سطح پر ایک ماہ کے لاک ڈاؤن 45بلین امریکی ڈالر کے گھریلو اخراجات پر اثر انداز ہوگا‘ وہیں اگر لاک ڈاؤن شہری علاقوں میں ہی برقرار رہے گا تو اس کا اثر22بلین امریکی ڈالر ہوگا“۔

گھریلو اخراجات پر فی کس شہری اور دیہی صارف کا ماہانہ اساس پر 53ڈالر(3816)اور 26ڈالر(1872)بالترتیب رہا ہے۔

ملک کے گھریلو مصنوعات (جی ڈی پی) کا نصف حصہ مانے جانے والی ریاستوں جیسے مہارشٹرا‘ دہلی‘ اترپردیش‘ کیرالا‘ کرناٹک اور گجرات جیسی ریاستوں میں سی او وی ائی ڈی19کے مزید معاملات رونما ہوئے ہیں۔

مذکورہ ریاستوں میں صارفین کے اخراجات میں کسی بھی قسم کی کمی واضح طور پر مینوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبہ جات پر اثر اندازہوگی۔ اس کا مطلب یہ بھی ہوا ہے کہ ایف وائی 20کے لئے جی ڈی پی کی ترقی تعطل کاشکار بھی ہوسکتی ہے۔

مذکورہ قطعی کھپت کے اخراجات 112لاکھ کروڑ معاشی سال 2019میں تھے اور تخمینہ 122لاکھ کروڑمعاشی سال20میں ایم یو ایس پی ائی کے اعداد وشمار کے مطابق رہا ہے۔

پچھلے سال کی جی ڈی پی برائے2700بلین ڈالر (190لاکھ کروڑ) کی بنیاد پر مذکورہ فی یوم جی ڈی پی اشراک 7.4بلین ڈالر (51800کروڑ) کے مماثل رہی ہے۔

اگر اندازہ کریں کہ یومیہ جی ڈی پی20فیصد لاک ڈاؤن سے اثر اندازہوگی تو یہ گھٹ کر1.5بلین ڈالر (10,500کروڑ) تک ہر روز کم ہوسکتی ہے