کسانوں کا لکھیم پور کھیری میں آج اجلاس”اگلے اقدام“ کا فیصلہ کریں گے

,

   

کھیری تشدد معاملے میں اجئے مشرا کا بیٹا اشیش مشرا کلیدی ملزم ہے۔
لکھیم پور کھیری۔ پھر ایک مرتبہ لکھیم پور کھیری تنازعہ کا مرکز جمعرات کے روز بننے جارہا ہے جہاں پر 25کسان تنظیمیں جس کا تعلق پنجاب‘ ہریانہ‘ اترپردیش او راتراکھنڈ سے ہے کے نمائندوں کی بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) لیڈر راکیش ٹکیٹ کے ہمراہ ایک اہم میٹنگ ضلع میں ہوگی جس میں ”اگلے اقدام“ پر تبادلہ خیال کیاجائے گا۔

توقع کی جارہی ہے کہ کسان یونین کے ممبران مقامی انتظامیہ سے بھی ملاقات کریں گے تاکہ اس کیس میں تیزی کے ساتھ سنوائی عمل میں آسکے۔ کسان قائدین دعوی کررہے ہیں کہ ایم او ایس برائے ہوم اجئے مشرا تینی حکومت کی جانب سے اس معاملے کی دیکھ بھال کا یقین دلائے جانے کے بعد بھی اپنے عہدے پر برقرار ہیں۔

کھیری تشدد معاملے میں اجئے مشرا کا بیٹا اشیش مشرا کلیدی ملزم ہے۔اس نے مبینہ طور سے چار کسانوں اورایک صحافی کو اپنی گاڑی سے روند دیاتھا۔کھیری کی عدالت میں کسانوں کی نمائندگی کرنے والے وکیل ہرجیت سنگھ نے کہاکہ ”کسان یونین قائدین چار ریاستوں سے کھیری میں اکٹھا ہوں گے تاکہ مبینہ طور سے تین بی جے پی ورکرس کی ہجومی تشدد میں موت کے معاملے میں جیل میں قید کسان بھائیوں کی حمایت کریں۔

ان کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ ”جیل میں حکام ان پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ منسٹر کے بیٹے کے خلاف دئے گئے اپنے بیانات بدل دیں۔ راکیش ٹیکیٹ اور دیگر کسان یونین نمائندے ضلع مجسٹریٹ اور پولیس سربراہ سے ملاقات کریں گے“۔

شاہجہاں پور کی ایک کسان یونین کے ضلع صدر منجیت دہلیوال نے کہاکہ ”عینی شاہدین کی فوری طور پر سکیورٹی کی ہم مانگ کررہے ہیں۔ گواہوں پر حملہ پہلے ہی ہوچکا ہے‘ او رایف ائی آر کے باوجود ملزمین کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے“۔

اس کے علاوہ10مئی کے روم کھیری میں ایک مہاپنچایت کا انعقاد بھی متوقع ہے‘ اسی روز لکھیم پور کھیری تشدد معاملے میں سنوائی کی اگلی تاریخ مقرر ہے‘ جہاں پر عدالت میں اشیش اور دیگر ملزمین کے خلاف فرد جرم ثابت ہونے کی بھی توقع ہے۔