کسانوں کے مطالبات کی یکسوئی تک کوئی”گھر واپسی“ نہیں۔ ٹکیٹ

,

   

چرکھی دادری۔اس بات پر زوردیتے ہوئے کہاکہ مرکز کے زراعی قوانین کے خلاف احتجاج ایک عوامی تحریک ہے اور وہ کبھی ناکام نہیں ہوگی‘ بھارتیہ کسان یونین کے قائد راکیش ٹکیٹ نے اتوار کے روز کہاکہ جب تک کسانوں کے مطالبات کی یکسوئی نہیں ہوجاتی ہے تب تک ”گھر واپسی“ نہیں ہوگی۔

ٹکیٹ نے’کھاپ پنچایت‘اور اس کے قائدین کی کسان کے احتجاج کی حمایت کرنے پر ستائش سراہانا کی ہے۔یہاں قریب میں ایک ”کسان پنچایت“ سے خطاب کرتے ہوئے ٹکیٹ نے کہاکہ حکومت کو چاہئے کہ وہ مذکورہ خطرناک قوانین کو واپس لے اور ایک نیا قانون بناتے ہوئے فصل پر اقل ترین قیمت کے تعین کو قانونی شکل دے اور حالیہ دنوں میں گرفتار کئے گئے کسانوں کی رہائی عمل میں لائے۔

انہوں نے کہاکہ ”جب تک مطالبات کی یکسوئی عمل میں نہیں آجاتی ہے تب تک کوئی ”گھر واپسی“ نہیں ہوگی۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”یہ عوامی جدوجہد ہے‘ یہ ناکام نہیں ہوگی“۔

ٹکیٹ کے دعوی پیش کیاکہ زراعی قوانین کے خلاف تحریک مضبوط ہوگئی ہے۔ اس پنچایت میں ”کھاپ“ کے کئی قائدین کی موجودگی میں ٹکیٹ نے تحریک کو مضبوط بنانے میں کھاپ قائدین کے رول کی سراہانا کی ہے۔

دادری کے آزاد رکن اسمبلی اور سنگوان کھاپ کے سربراہ سومبیر سنگوان‘ جنھوں نے ہریانہ میں بی جے پی‘ جے جے پی حکومت سے ماہ ڈسمبر میں حکومت کو مخالف کسان قراردیتے ہوئے اپنی تائید واپس لے لی تھی‘ بھی تقریب میں موجود تھے۔

اس سے قبل 3فبروری کو ٹکیٹ نے ہریانہ کے جند میں کنڈیلا کی کسان پنچایت سے خطاب کیاتھا۔ستمبر میں روبعمل لائے جانے والے زراعی قوانین کے خلاف دہلی یوپی کی سرحد پر کسانوں یونینوں کی جانب سے چلائی جارہی اس مہم میں اترپردیش سے تعلق رکھنے والے بی کے یو قائد غازی پور میں احتجاجی دھرنے میں شامل ہوئے ہیں۔

ٹکیٹ نے کہاکہ کھاپ بادشاہ ہرش واردھن کے دنوں میں قائم کی گئی ہے اور تب سے ہی وہ معاشرہ میں اہم رول ادا کررہے ہیں۔ ٹکیٹ نے کہاکہ جب کسانوں کا احتجاج شروع ہوا تب اس کو یہ کہتے ہوئے تقسیم کرنے کی پہل کی گئی کہ احتجاج پنجاب او رہریانہ تک ہی محدود ہے۔

ٹیکٹ نے کسان یونینوں میں اتحاد کو بڑھاوا دینے کے لئے کہاکہ ”شہہ نشین (منچ) اور قائدین(پنچ) میں کوئی تبدیلی نہیں ائے گی“۔

یوم جمہوریہ کے موقع پر قومی درالحکومت میں نکالی گئی ٹریکٹر ریالی کے دوران احتجاج پر پڑرہے اثر کے پیش نظر جذباتی ہوکر مظاہرین سے خطاب کرنے والے مذکورہ بی کے یو لیڈر نے کہاکہ مختلف شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والے لوگ آگے آرہے ہیں اور احتجاج کا حصہ بن رہے ہیں۔

احتجاج کررہے کسانوں کو متنبہ کرتے ہوئے ٹکیٹ نے کہاکہ ”بعض لوگ تمہیں سکھ اورغیر سکھ میں تقیسم کرنے کی کوشش کررہے ہیں“ مگر انہیں متحد رہنا ہے۔ احتجاج کوایک مضبوط قیادت فراہم کرنے پرٹیکٹ نے ایک او رمرتبہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے بی کے یو لیڈر بالبیر سنگھ راجیوالاکی ستائش کی جو تقریب میں موجود تھے۔

انہوں نے کہاکہ ”راجیوال ہمارے بڑی لیڈر ہیں‘ وہ بہت وسیع ہیں۔ہم یہ لڑائی مضبوطی کے ساتھ لڑیں گے“۔

ٹیکٹ نے اتراکھنڈ کے چمولی ضلع میں پیش ائے سانحہ پر افسوس کا اظہا ر کیا اور لوگوں سے اپیل کی کہ وہ مقامی انتظامیہ کی مدد کے لئے اپنا دست تعاون آگے بڑھائیں“۔