کسان مہاپنچایت۔ غازی پر 19کسانوں کو تحویل میں لیاگیا

,

   

پولیس کے مطابق کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لئے مظاہرین کو انہوں نے بس کے ذریعہ قریب کے پولیس اسٹیشن پر لے گئے ہیں۔
نئی دہلی۔کسان مہاپنچایت میں شامل ہونے کے لئے جنتر منتر کی طرف بڑھنے والے کم ازکم19کسانوں کو دہلی پولیس نے غازی پور سرحد سے تحویل میں لے لیاہے۔

غازی پور سرحد پراحتجاجی دھرنے کررہے کسانوں نے جب جنتر منتر کی طرف بڑھنے کا فیصلہ کیاتو انہیں گرفتار کرلیاگیاہے۔پولیس کے مطابق کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لئے مظاہرین کو انہوں نے بس کے ذریعہ قریب کے پولیس اسٹیشن پر لے گئے ہیں۔درایں اثناء سمیوکت کسان مورچہ نے صدر دروپڈی مارمو کو اپنے احتجاج کے متعلق ایک تحریر روانہ کی ہے۔

اس مکتوب میں لکھا کہ ”ہم ایک مکتوب تحریر کررہے ہیں جوہمارا حکومت کی جانب سے کسانوں کے مسائل کو حل کرنے کے طریقہ کار کے ضمن میں ہے۔ وزرات زراعت نے سمیوکت کسان مورچہ کے ساتھ 9ڈسمبر2021کو ایک معاہدہ کیاتھا۔ معاہدے کے مطابق ہم نے دہلی کی سرحد پر اپنے احتجاج کو 9ڈسمبر2021کو روک دیاتھا۔

مگر آج کی تاریخ تک معاہدے پر عمل آواری نہیں ہوئی ہے۔ اتناہی نہیں بلکہ حکومت نے فری ٹریڈ معاہدات جیسی مخالف کسان پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔

ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ سمیوکت کسان مورچہ کے ساتھ 9ڈسمبر2021کے روز پیش ائے معاہدے پر عمل کرنے اور وزیراعظم کو17اگست2022کو روانہ کی گئی مطالبات کو نوٹس کو تسلیم کرنے کی وزراء کے کونسل کو ہدایت جاری کریں۔

اس کے علاہ منسٹر کونسل کو مشورہ دیں کہ ملک میں کسانوں کے گروپ کے ساتھ با ت چیت کا جلد ازجلد آغاز کریں“۔ احتجاج کے پیش نظر درالحکومت بھر میں حفاظتی انتظامات بڑھا دئے گئے ہیں اور سخت چوکسی اختیار کی گئی ہے۔