کشمیر۔ پولیس چارج شیٹ کے بموجب 20لاکھ کے لئے فوج نے شوپیان’انکاونٹر‘ کا ڈرامہ کیا

,

   

شوپیان۔پولیس چارج شیٹ کے بموجب پچھلے سال جولائی میں شوپیان میں پیش ائے مبینہ فرضی انکاونٹر جس میں تین نوجوانوں کی موت ہوگئی تھی میں ملوث مذکورہ آرمی کپتان‘ نے دو شہریوں سے ساتھ ملکر سازش کی تھی جس کا مقصد انعام کی 20لاکھ روپئے رقم پر ”قبضہ“ کیاجاسکے اور جبکہ اس کے لوگ علاقے کا محاصرہ کرچکے تھے پھر بھی متاثرین پر اس نے گولیاں چلائیں تھیں۔

فی الحال کپتان بھوپیندرسنگھ فوج کی تحویل میں ہے‘ جانکاری رکھنے والے ذرائع کے ساتھ کہاگیاہے کہ اس کو کورٹ مارشل کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ معاملہ 18جولائی2020سے جوڑے امیش پورا انکانٹر سے ہے جس میں راجوری ضلع کے تین نوجوان امتیاز احمد‘ ابرار احمد‘ اور محمد ابرار کو ماردیاگیاتھا اور انہیں دہشت گرد کے طور پر پیش کیاگیاتھا۔

اس ضلع کے چیف جوڈیثرل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کی گئی چارج شیٹ میں اس کیس میں ملوث دوشہری تابش نظیر اور احمد لون کے رول کی تفصیلات بھی شامل کی گئی ہے۔

اس کے بعد لون گواہ بن گیااور مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف جرم پر مشتمل بیان بھی درج کرایاہے۔سوشیل میڈیا پر یہ بات گشت کرنے پر کہ تینوں نوجوان دہشت گرد نہیں تھے‘ مذکورہ فوج نے کورٹ آف انکاوئری کے احکامات جاری کئے جو ستمبر کے اوائل میں ختم ہوئی۔

اس میں یہ بات کھل کر شواہد کے طور پرسامنے ائی کے دستوں نے آرمٹ فورسیس اسپیشل پاؤر ایکٹ(اے ایف ایس پی اے) کے تحت فراہم کردہ اختیار ”بیجا استعمال“ کیاہے۔

اس کے پیش نظر فوج نے ڈسلپنری کاروائی شروع کی۔ ڈی این اے جانچ کے ذریعہ امیش پورا میں مارے گئے نوجوانوں کی نعشوں کی شناخت کی گئی اور اور نعشوں کو اکٹوبر میں بارہمولہ کے اند ر ان کے گھر والو ں کے سپرد کردیاگیاتھا۔

پندراہوں بٹالین جنرل بی ایس راجو نے کہاکہ شواہد اکٹھا کئے جاچکے ہیں اور قانون کے مطابق اگلے کاروائی فوج کرے گی۔ معاملے سے واقف عہدیداروں کا کہنا ہے کہ کپتان کو اے ایف ایس پی اے1990کے تحت فراہم کردہ اختیارات کی خلاف ورزی اور چیف آف آرمی کو سپریم کورٹ کی جانب سے منظور شدہ اقدامات پر عمل نہ کرنے کی وجہہ سے کورٹ مارشل کا سامناکرنا پڑسکتا ہے۔

جموں اور کشمیر پولیس کی اسپیشل تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے دائر کردہ چارج شیٹ میں 75عینی شاہدین کو شامل کیاگیاہے جو حقائق کی حمایت میں کھڑے ہیں اور اس کے علاوہ تکنیکی شواہد جیسے معاملے میں ملوث ملزم افراد کے کال کی تفصیلات بھی اس میں شامل ہیں۔

واقعہ کے وقت کپتان سنگھ کی ٹیم میں شامل صوبیدار گرورام‘ لانس نائیک روی کمار‘ سپاہی اشونی کمار او ر یوگیش نامی فوجی اہلکاروں کے ناموں کو بھی چارج شیٹ میں شامل کیاگیاہے۔