کشمیر : رواں سال جنگ بندی کی 3300 خلاف ورزیاں

   

پاکستانی فوج کی خلاف ورزیوں سے سرحدی علاقے کے لوگوں کا جینا محال

جموں : سال رواں کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران جموں و کشمیر کے سرحدوں پر ہندوستان اور پاکستان کی فوج کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کے زائد از 33 سو واقعات رونما ہوئے ہیں۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر کی سرحددوں لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر سال رواں کے ماہ جنوری سے ماہ اگست تک پاکستانی فوج 3 ہزار 3 سو 86 بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی۔انہوں نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فوج نے سرحدوں پر ماہ جنوری میں 394 بار، ماہ فروری میں 389 بار، ماہ مارچ میں 454بار، ماہ اپریل میں 412 بار، ماہ مئی میں 398 بار، ماہ جون میں 423 بار، ماہ جولائی میں 482 بار اور ماہ اگست میں 434 بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سال 2019 میں جموں و کشمیر کے سرحدوں پر 3 ہزار 4 سو 79 بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی تھی جبکہ سال 2018 میں جنگ بندی خلاف ورزی کے صرف 2 ہزار 1 سو 40 واقعات رونما ہوئے تھے ۔بتادیں کہ سال 2003 میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی معاہدہ طے پایا تھا لیکن اس کے با وجود بھی جموں و کشمیر کے سرحدوں پر طرفین کے درمیان آئے روز گولہ باری اور فائرنگ کا تبادلہ ایک معمول بن گیا ہے جس سے جہاں دونوں ممالک کی فوج کو کافی جانی و مالی نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے وہیں آر پار کی سرحدی بستیوں کے لوگوں کی زندگیاں بھی اجیرن بن کے رہ گئی ہیں۔