کشمیر پر اجلاس کا خیرمقدم ، تنازعہ کا حل اقوام متحدہ کی ذمہ داری

,

   

متنازعہ علاقے پر 11 قراردادیں سلامتی کونسل میں زیرالتواء ، اجلاس کا انعقاد پاکستان کی اہم کامیابی : عمران خان

اسلام آباد ۔17 اگسٹ ۔(سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے بند کمرہ اجلاس کے انعقاد کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ اس مسئلہ کو حل کرنا اس عالمی ادارہ کی ذمہ داری ہے ۔ عمران خان نے ٹوئٹر پر لکھا کہ زائد از پانچ دہائیوں کے دوران اس عالمی ادارہ نے مسئلہ کشمیر پر توجہ دی ہے اور وہاں سنگین صورتحال ہے ‘‘ ۔ عمران خان نے ٹوئٹر پر مزید لکھا کہ ’’میں یو این ایس سی (اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ) کے اجلاس کا خیرمقدم کرتا ہوں …‘‘۔ خان نے کہاکہ سلامتی کونسل میں اس مسئلہ (کشمیر) پر 11قراردادیں ہیں اور یہ اجلاس ان قراردادوں کی دوبارہ توثیق ہے ۔ انھوں نے کہا کہ تنازعہ کو حل کرنا اس عالمی ادارہ کی ذمہ داری ہے ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے نیویارک میں غیررسمی مشاورت میں مسئلہ کشمیر پر غوروخوص کیا تھا ۔ پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ سلامتی کونسل کے اجلاس کا انعقاد اُس ( اسلام آباد ) کی ایک اہم کامیابی ہے اور اجلاس کے دوسرے دن عمران خان نے یہ بیان دیا ہے ۔ اقوام متحدہ کے طاقتور فیصلہ ساز ادارہ 15 رکنی سلامتی کونسل نے گزشتہ روز مسئلہ کشمیر پر اپنا اجلاس منعقد کیا تھا جو کسی نتیجہ یا اعلامیہ کی اجرائی کے بغیر ہی ختم ہوگیا تھا۔ جس سے پاکستان اور اس کے سدابہار حلیف چین کو دھکہ پہونچا ہے ۔ کیونکہ یہ دونوں کشمیر کو عالمی مسئلہ بنانے کی کوشش کررہے تھے لیکن اس ادارہ کے ارکان کی اکثریت نے کشمیر کو نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان ایک باہمی مسئلہ قرار دیاہے ۔ اجلاس کی تفصیلات سے باخبر ذرائع نے کہاکہ چین نے اجلاس کے اختتام پر بیان کی اجرائی کے لئے اصرار کیا تھا لیکن ارکان کی اکثریت نے اس سے اتفاق نہیں کیا جس کے بعد چین اجلاس سے باہر ہوگیا اور اپنی قومی پالیسی کے مطابق انفرادی بیان دیا جس کے بعد پاکستان نے بھی ایسا ہی ایک بیان دیا ۔ ہندوستان نے واضح کردیا ہے کہ دستوری دفعہ 370 سے متعلق تمام اُمور و مسائل خالصتاً ہندوستان کاداخلی معاملہ ہیں جس میں کسی بیرونی مداخلت کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔