کلکتہ۔ہواڑہ میں تازہ جھڑپوں کے بعد سی آر پی سی کی دفعہ 144نافذ۔

,

   

نامعلوم افراد جو وہاں پر جمع ہوئے تھے پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج کا استعمال کیاہے
ہواڑہ۔رام نومی جلوس کے دوران جمعرات کے روز جس علاقے میں تشدد کے واقعات رونما ہوئے تھی اسی ہواڑہ کے قاضی پور علاقے میں تازہ جھڑپوں کی خبروں کے بعد مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنندا بو س سے اس مسلئے پر بات کی ہے۔

راج بھون کے ایک بیان کے مطابق بوس اور چیف منسٹر ممتا بنرجی نے جمعہ کے روز حالات کاجائزہ بھی لیاتھا۔گورنر نے یہ بھی کہاکہ جو لو گ اس فریب کے تحت تشدد کا سہارا لیتے ہیں کہ وہ لوگوں کو دھوکہ دے سکتے ہیں انہیں جلدہی احساس ہوجائے گا کہ وہ احمقوں کی جنت میں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ”مجرموں کو سزا دینا اور انہیں قانون کے کٹہرے میں لانا کے لئے موثر اور ٹھوس کاروائی ہوگی۔

سرکاری املاک کو آگ لگانا‘ وہ بھی مقدس رام نومی کے دن‘ ایک انتہائی اشتعال انگیزعمل ہے اور اسے سنجیدگی سے دیکھا جائے گا“۔

بوس نے کہاکہ عام آدمی کے وقار‘ جائیداد زندگی کے لئے تحفظ کو یقینی بنانے کے واسطے راج بھون نے اپنی آنکھیں او رکان کھولے رکھے ہیں۔

بوس کے ساتھ ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے مذکورہ مرکزی وزیر داخلہ نے ریاست کی موجودہ صورتحال‘ خاص طور پر ہاوڑہ کے تشدد زدہ علاقوں کے بارے میں جاننے کی کوشش کی۔

ذرائع نے نئی دہلی میں بتایاکہ خیال کیاجاتا ہے گورنر نے وزیر داخلہ کو جمعرات کے تشدد اور موجودہ صورتحال کے بارے میں تفصیلات فراہم کی ہیں۔

نامعلوم افراد جو وہاں پر جمع ہوئے تھے پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج کا استعمال کیاہے۔

پی ٹی ائی کو ایک سینئر ائی پی ایس افیسر نے بتایاکہ قاضی پارہ علاقے میں سی آر پی سی کی دفعہ 144کے تحت احتیاطی احکامات جاری کردئے گئے ہیں۔

تشدد کے ضمن میں جمعرات سے جملہ 45لوگوں کو گرفتار کرلیاگیاہے۔