کلکٹر سدی پیٹ پر ہائی کورٹ کی برہمی

,

   

متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کی ہدایت
حیدرآباد۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے کلکٹر سدی پیٹ پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور ہائی کورٹ کے احکامات پر عمل آوری نہ کرنے کی وجوہات طلب کیں۔ عدالت میں کلکٹر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے دوران جسٹس ایم ایس رام چندر رائو اور جسٹس کے لکشمن پر مشتمل بنچ نے کلکٹر کے رویہ پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے کہا کہ متاثرین کو جو چیک جاری کئے گئے تھے اس کے مطابق رقم کی اجرائی میں تاخیر ہورہی ہے۔ کلکٹر وینکٹ رام ریڈی پر عدالت نے سخت ریمارکس کئے۔ کالیشورم پراجیکٹ کے زیر آب علاقوں کے متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کے لیے 10 جولائی کو ہائی کورٹ میں احکامات جاری کئے تھے جن پر عمل آوری نہیں ہوئی۔ عدالت نے تمام تفصیلات پر مشتمل جوابی حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی۔ حکومت کے وکیل نے بتایا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپوریم کورٹ میں اپیل کی گئی ہے۔ ہائی کورٹ نے واضح کیا کہ سپریم کورٹ کے احکامات تک جوابی حلف نامہ بہرصورت داخل کیا جائے۔ ڈیویژن بنچ نے کالیشورم پراجیکٹ کے متاثرہ کسانوں اور زرعی مزدوروں کو اندرون تین ماہ معاوضے کی ادائیگی کی ہدایت دی تھی۔ متاثرین نے شکایت کی کہ حکومت نے جاری کردہ چیکس کے تحت رقم جاری نہیں کی ہے۔ ایڈوکیٹ جنرل بی ایس پرساد نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ میں اسپیشل لیو پٹیشن دائر کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے احکامات پر حکم التوا کی درخواست کی گئی ہے۔ عدالت سے درخواست کی گئی کہ سپریم کورٹ میں سماعت تک ہائی کورٹ میں سماعت ملتوی کی جائے۔ ڈیویژن بنچ نے کہا کہ سپریم کورٹ سے احکامات کی عدم اجرائی کے باوجود کلکٹر نے کس طرح متاثرین کی رقم کو جاری نہیں کیا ہے۔ یہ معاملہ توہین عدالت کے تحت آئے گا۔ حکومت نے تفصیلی حلف نامہ داخل کرنے سے اتفاق کیا۔