کمنزکا تاریخی کامیابی کے بعد حیدرآبادی عوام سے اظہار تشکر

   

حیدرآباد۔ سن رائزرس حیدرآباد (ایس آر ایچ) کے کپتان پیٹ کمنز نے آئی پی ایل میں ممبئی انڈینس (ایم آئی) کے خلاف مہمان ٹیم کو31 رنز سے شکست دینے کے بعد تاریخی مقابلہ جیتنے پر راحت اور جوش کا اظہار کیا۔ شو ڈاؤن اور نوجوان بیٹر ابھیشیک شرما کی ٹورنمنٹ کی تیز ترین نصف سنچری بنانے پر تعریف کی۔ 3 وکٹوں کے نقصان پر277 رنزکے ریکارڈ توڑ اسکور کے ساتھ سن رائزرز نے اپنی بیٹنگ کے شاندار مظاہرہ سے کرکٹ کی دنیا کو حیران کردیا۔ ہیڈ نے 18 گیندوں میں اپنی نصف سنچری بنانے کے علاوہ تیز رفتار62 رنز بنانے کے لیے برق رفتار آغازکیا، اس رفتار کو برقرار رکھتے ہوئے ابھیشیک شرما نے اپنی 16 گیندوں پر نصف سنچری کے ساتھ چند منٹوں میں فرنچائزکا تیز ترین نصف سنچری کا ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔ دونوں کی دھماکہ خیز شراکت کے بعد اصل حملے ہینرک کلاسن کے رہے جنہوں نے 34 گیندوں پر ناقابل شکست 80 رنز بنانے کے علاوہ حیدرآباد کو 277-3 تک پہنچایا، جس نے آر سی بی کے ذریعہ بنائے گئے پچھلے سب سے زیادہ آئی پی ایل اسکور 263-5 کو پیچھے چھوڑ دیا۔ پْرجوش فتح پر اظہار خیال کرتے ہوئے کمنز نے حیدرآباد کی فتح میں ان کے اہم کردارکو تسلیم کرتے ہوئے کھیل کے لیے ابھیشیک کے نڈر انداز کی تعریف کی، یہ پاگل پن تھا۔ یہ ان گیمز میں سے ایک ہے۔ ایسا محسوس ہوتا تھا کہ وہ جب چاہیں باؤنڈری لگارہے ہیں۔ مقابلے کو ہمارے حق میں ختم کرنا اچھا تھا۔ جیتنے والا احساس مختلف ہوتا ہے ۔ آئی پی ایل میں ہم نے بڑے ہجوم کے سامنے کھیلا ہے اور اسے (ابھیشیک شرما) کو آزادی کے ساتھ کھیلتے دیکھنا اچھا لگا۔ آپ نے کبھی 270 کا اسکور نہیں دیکھا ۔ ہم متاثر کن کھلاڑی کے ساتھ مثبت کھیلنا چاہتے تھے اور جارحانہ انداز میں اسکورکرنا چاہتے تھے۔ سن رائزرز حیدرآباد کی زبردست بیٹنگ کی صلاحیت نے توجہ حاصل کی، ممبئی انڈینز نے مشکل ہدف کے اپنے پرجوش تعاقب میں لچک اور عزم کا مظاہرہ کیا۔ روہت شرما نے فرنچائز کے لیے اپنے200 ویں مقابلے میں شاندار اسٹروک کے ساتھ بہتر آغاز دیا جب کہ ایشان کشن اور تلک ورما نے ممبئی کی امیدوں کو زندہ رکھنے کے لیے اہم رنز بنائے۔ 14 اوورز میں تین وکٹ پر182 تک پہنچنے کے باوجود ممبئی نے خود کو بڑے اسکور بورڈ کے مسلسل دباؤ سے جکڑا ہوا پایا، جو بالآخرحیدرآباد کے مقرر کردہ یادگار ہدف سے کم رہا۔ اختتام کی طرف ٹم ڈیوڈکی دلیرانہ کوششیں قابل ستائش تھیں لیکن ان کی ٹیم کے لیے میچ کو بچانے کے لیے کافی نہیں تھیں۔ کمنز نے ہائی اسکورنگ مقابلے سے درپیش چیلنجوں پر بھی روشنی ڈالی، حالات کے مطابق ڈھالنے اور ٹی20 کرکٹ کی غیر متوقع صلاحیت کو قبول کرنے کی ضرورت کو تسلیم کیا۔ انہوں نے کہاکہ ظاہر ہے کہ یہ ایک اچھی وکٹ ہے۔ آپ کو اس بات کو قبول کرنا ہوگا کہ آپ کچھ باؤنڈریز کو برداشت کریں گے۔ بولنگ کے آخری مرحلے میں کٹرز نے کام کردیاد۔ یہاں پہلا گھریلو کھیل تھا ہجوم بہت پرجوش تھا اور یہ حیرت انگیز ہجوم تھا جن کے تعاون کا میں تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔