کورونا وباء اور معاشی بحران مودی کیلئے خطرات

,

   

حکومت دونوں مسائل سے نمٹنے میں تاحال ناکام ، عوام مودی سے استعفے کا مطالبہ کرسکتے ہیں :سنجے راوت

ممبئی : شیوسینا ایم پی سنجے راوت نے کہا ہے کہ عوام ہوسکتا ہے وزیراعظم نریندر مودی سے استعفے کا مطالبہ کرنے پر مجبور ہوجائیں کیونکہ کئی مسائل حل نہیں ہورہے ہیں جیسے نوکریوں کا نقصان۔ شیوسینا کے ترجمان اخبار سامنا میں اپنے ہفت روزہ کالم ’روک ٹوک ‘ میں راوت نے دعویٰ کیا کہ عالمی وباء کورونا وائرس کے سبب دس کروڑ افراد اپنی گذر بسر کے ذرائع سے محروم ہوچکے ہیں اور یہ بحران چالیس کروڑ فیملیوں کو متاثر کررہا ہے ۔ تنخواہ یافتہ متوسط طبقہ کے لوگ اپنے جابس سے محروم ہوئے ہیں جبکہ تجارت اور صنعت کو تقریباً چار لاکھ کروڑ روپئے تک کے نقصانات برداشت کرنے پڑے ہیں۔ رُکن راجیہ سبھا نے کہاکہ عوام کے صبر کی حد ہوتی ہے ۔ وہ محض اُمید اور تیقنات پر زندہ نہیں رہ سکتے ۔ خود وزیراعظم اتفاق کریں گے کہ لارڈ رام کا بن باس اگرچہ ختم ہوگیا لیکن موجودہ صورتحال بڑی کٹھن ہے ۔ کسی نے بھی اس قدر عدم سلامتی کا احساس نہیں پایا ہوگا جس طرح اب لوگوں کو اپنی زندگیوں کے تعلق سے ہورہا ہے ۔ راوت نے کہاکہ اسرائیل میں وزیراعظم بنجامن نتین یاہو کے خلاف احتجاج ہورہے ہیں اور وہاں کورونا وائرس وباء اور معاشی بحران سے نمٹنے میں ناکامی پر اُن سے استعفے کا مطالبہ کیا جارہاہے ۔ ہندوستان میں بھی یہی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے ۔ مرکزی حکومت پر نکتہ چینی میں راوت نے کورونا وائرس کی صورتحال اور معاشی بحران پر قابو پانے کے لئے اُس کے اقدامات کے بارے میں قارئین کو واقف کرایا ۔ اُنھوں نے کہاکہ سیکشن 144 ( امتناعی احکام ) انبالہ ایرپورٹ اسٹیشنس کے پاس لاگو کیا گیا تاکہ پانچ رافیل جیٹ طیاروں کو محفوظ رکھا جاسکے جو حال ہی میں فرانس سے لائے گئے ہیں ۔ سنجے نے کہا کہ رافیل سے قبل سکھوی اور میگ طیارے ہندوستان لائے جاچکے ہیں لیکن اس طرح کا جشن کبھی دیکھنے میں نہیں آیا ۔ کیا بم اور میزائیل کے ساتھ رافیل طیارے بیروزگاری اور معاشی چیلنجوں کے بحران کو تباہ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں ؟ مرکز پر تنقید کرتے ہوئے سنجے نے کہاکہ راجستھان میں کانگریس زیرقیادت گہلوٹ حکومت کو غیرمستحکم کرنے کی کوششیں ہوئی ہیں اور وہاں صدرراج کے نفاذ کا اندیشہ ہے۔ راوت نے طنز کیا کہ بی جے پی لیڈر پرگیا ٹھاکر نے کہاہے کہ روزانہ ہنومان چالیسا پڑھنے سے کووڈ۔19 کی وباء سے دنیا کو چھٹکارہ مل جائے گا ۔ شیوسینا لیڈر نے مہنگائی کے تعلق سے نشاندہی کی کہ سونے کی قیمتیں 51 ہزار روپئے فی تولہ یا 10 گرام تک پہنچ چکی ہیں۔