کووڈ ۔19 کی جنگ میں ریاست کیرالا کی فتح اور سبقت

   

محمد صفوان کوتکل
کیرالا، ہندوستان کی ایک جنوبی ریاست، کووڈ ۔ 19 سے لڑنے اور اس کے تمام امکانات کی روک تھام کے لئے ضروری اقدامات کرکے دنیا کے لئے ایک نمونہ بن گئی ہے۔ یہاں پر کورونا رپورٹ کرتے ہی حکومت اور ہیلتھ ڈپارٹمنٹ اس سے نمٹنے کے لئے تیاریاں شروع کرچکے تھے۔
وزیر صحت کے کے شیلیجا ڈیچر کی نگرانی میں صحت کارکنان، آفیسروں، پولیس اور عوام سب نے مل کر کی ہوئی کوشش کا صلہ ہے یہ۔ یہاں تک کہ مرکزی حکومت نے ابھی لاک ڈاون کا اعلان بھی نہ کیا تھا کہ ریاست کیرالا نے پہلے ہی مارچ 23 سے 31 تک پوری ریاست مکمل طور پر بند کرکے پورے ملک کو ایک صحیح سمت کی رہنمائی کرچکی تھی۔ اب یہ پابندیاں تب تک جاری رہیں گی جب تک کہ کورونا کا مکمل طور پر صفایا نہیں ہوجاتا۔ ٹرانسپورٹ اور تعلیمی ادارے، سنیما ہال، شراب خانے، ہر قسم کے مال اور غیر ضروری دکانیں پوری طرح بند کئے گئے۔ عوام کی ضروریات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کچھ دکانوں کو محدود وقت پر کھولنے کی تجویز منظور کی گئی ۔
کیرالا کا ہیلتھ ڈپارٹمنٹ دنیا بھر میں مشہور و معروف ہے۔ یہاں کے وزیر اعلیٰ نے کورونا وباء کے پھیلاؤ سے نٹمنے کے لئے شروع میں ہی کئی پیاکیجس کا اعلان کیا تھا اور انہوں نے یہ بیان بھی جاری کیا تھا کہ جلد سے جلد صوبہ کیرالا کے ہر علاقے میں صحت عامہ کے مراکز کا قیام عمل میں لایا جائے۔ اسی وجہ سے کورونا متاثرین کو حکومت کی طرف سے پورا تحفظ اور علاج ممکن ہوسکا ہے۔

ریاست کیرالا میں صحت یاب ہونے والوں کی تعداد دن بہ دن بڑھنے اور اموات کی تعداد کم ہونے کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ ریاست میں کووڈ ۔ 19 کا مکمل علاج وغیرہ سرکاری نظام سے ہی چل رہا ہے۔ کوئی پرائیویٹ سیکٹر اس میں شامل نہیں کیا گیا۔ ہندوستان میں سب سے پہلے کورونا کیرالا میں ہی رپورٹ کیا گیا۔ جنوری میں ووہان شہر سے لوٹ کر آئے یونیورسٹی کے تین طلبہ میں کووڈ ۔ 19 رپورٹ کیا گیا تھا اور اب تک کیرالا میں صرف چار ہی افراد کورونا سے ہلاک ہوئے ہیں۔مجموعی طور پر 1,39,725 افراد کو انتہائی نگرانی میں رکھا گیا تھا اور 749 افراد کو اسپتالوں میں کورنٹائن کیا گیا تھا۔ مارچ 15 کیرالا میں ’’بریک دی چین‘‘ نام کا ایک نئے کیمپ کا کام شروع کیا گیا جس کا مقصد تھا کہ عوام میں ذاتی اور سماجی حفظان صحت کے بارے میں شعور پیدا کیا جاسکے۔ اس کیمپ کے مطابق تمام عوامی مقامات پر جیسے ریلوے اسٹیشن، دفتر اور بس اسٹاپ وغیرہ پر سنیٹائزر، ہاتھ دھونے کے لئے نل وغیرہ لگائے گئے۔
یہاں 35 ملین آبادی ہے کیرالا کی حکومت نے اس لاک ڈاون میں 8.56 ملین پر خاندانوں کو 15 کیلو چاول اور دیگر اشیاء مفت تقسیم کئے۔ کورونا متاثرہ علاقوں سے ریاست میں واپس آنے والے لوگوں کو ان کے گھروں میں 28 دن کے سخت نگرانی میں رکھے جانے کا نظام وضع کیا۔ ان کی دیکھ بھال کے لئے ہر ایک علاقے میں صحت کارکنوں کا انتظام بھی کیا۔ ضرورت پڑنے پر مریضوں کو ٹھیک وقت پر اسپتال پہنچانے کا صحیح پلان بھی بنایا۔
عوام کی حفاظت کی خاطر حکومت نے اعلان کیا کہ کورونا متاثرین صرف سرکاری اسپتال یا سرکاری ہیلتھ سنٹر پر ہی رپورٹ کریں اور اپنا علاج کرائیں۔3.5 کروڑ آبادی والی ریاست جس کے نو سرکاری میڈیکل کالجوں میں 3199 ڈاکٹر 4568 نرس اور اس کا مکمل عملہ کام کر رہا ہے۔ اور 1232 سرکاری اسپتال بھی ہیں جن میں 1494 لوگ ڈاکٹر، نرس اور مکمل عملہ خدمت کررہا ہے۔ اس کے علاوہ پرائیویٹ سیکٹرس میں بھی کام کرنے والے ڈاکٹر، نرس؎ مینجرس، فارمسٹ اور ملازم بھی ہیں۔ پرائیویٹ سیکٹرس نے اپنے اسپتالوں کو سرکاری نظام پر کورنٹائن سنٹر بنانے کے لئے سرکار کو دے دیا۔ پرائیویٹ سیکٹرس کا یہ توازن کورونا کی جنگ میں کیرالا کی بہت بڑی مدد ہے۔

صورتحال کی سنجیدگی کے لحاظ سے حکومت کیرالا نے سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ کوئی صحت کارکنان چھٹی پر نہ جائیں۔ کورونا سے جنگ میں کیرالا کی مدد کرنے والی ایک اور چیز بھی ہے وہ ہے یہاں کی یکجہتی۔ ایک ساتھ مل کر کیرالا نے گزرے سال سیلابی طوفان کو ہرایا تھا اور نیپا کو بھی۔ جو ضرورت پڑے حکومت اسے کرتا ہے اور لوگ بھی حکومت کی مدد کرتے ہیں۔کیرالا مسلم جماعت کے سوانتنم
(Santwanam)
کارکنان نے بڑا سنہرا قدم اٹھایا ہے۔ وہ حکومت کی کمیونٹی کچن میں لوگوں کی مدد کررہے ہیں، مقامی طور پر کام کرنے والے پنچایت اویرنس پروگراموں، سرکار کی فوڈ ڈسٹری بیوشن
(Food distribution)
میں بھی ہاتھ بٹارہے ہیں۔ کیرالا مسلم جماعت کے سوانتنم کارکنان نے ایک ہیلپ ڈیسک (Help desk) کا بھی انتظام کیا ہے جس سے ایمرجنسی صورت حال پر ایمبولینس پہنچانے، ضرورت مندوں تک دوائیاں پہنچانے کا کام اور غریب مریضوں کے لئے مفت دوائیاں فراہم کرنے کا عمل، ڈی جی پی سے اپروول
(Approval)
کرانے کے بعد سرانجام دیتی ہے۔مرکز احرام کے ذریعہ ایک ٹیلی کاونسلنگ
(Telecounciling)
بھی جاری ہے جس سے لوگوں کا ڈر، مشکل دور کی جارہی ہے۔ حکومت کیرالا نے عوام کی ضروریات، کھانا وغیرہ کے لئے کمیونٹی کچن لگایا ہے جس سے لوگوں کو مفت کھانا کھلایا جاتا ہے۔
کیرالا ہندوستان میں کثیر آبادی والی ایک چھوٹی سی ریاست ہے۔ اس اعتبار سے یہاں بیماری پھیلنے کا زبردست امکان تھا لیکن لوگوں نے حکومت کی تجاویز پر عمل کرنے کے ساتھ ساتھ اس کا ہر ممکنہ مدد بھی کیا اسی لئے کیرالا آج پوری دنیا بھر میں کورونا اور انسان کی جنگ میں فتح کا جھنڈا نصب کرچکی ہے۔