کوکہ ٹٹی کی فرقہ وارانہ کشیدگی کے واقعہ کی مکمل تحقیقات کروائی جائیں

   

فر قہ پرست قوتیں ماحول کو بگاڑنے کوشاں ، تعمیر ملت کے وفد کا متاثرہ علاقہ میں دورہ

حیدرآباد ۔ /27 جنوری (پریس نوٹ) کل ہند مجلس تعمیر ملت نے کوکہ ٹٹی حیدرآباد میں پیش آئے فرقہ وارانہ کشیدگی کے واقعہ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹی آر ایس حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد گزشتہ پانچ سال کے دوران شہر میں فرقہ وارانہ کشیدگی کا یہ پہلا واقعہ ہے ۔ اس لئے اس کے تعلق سے مکمل تحقیقات کروائی جائے اور حقیقی خاطیوں کو سزاء دی جائے ۔ صدر کل ہند مجلس تعمیر ملت جناب سید جلیل احمد ایڈوکیٹ کی ہدایت پر تعمیر ملت کے ایک وفد جو جناب محمد وہاج الدین صدیقی معتمد عمومی کی نگرانی میں جناب عمر احمد شفیق ، جناب سیف الرحیم قریشی ، جناب محمد علی سلیم ، جناب محمد شہاب الدین پر مشتمل تھا ۔ آج متاثرہ علاقہ کا تفصیلی دورہ کرتے ہوئے حالات کا جائزہ لیا ۔ وفد نے بتایا کہ اگرچہ علاقہ میں امن و سکون دیکھا گیا لیکن بے چینی اور اضطر اب کے ماحول کو محسوس کیا گیا ۔ پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں کے دوروں کے بعد پولیس پکٹس تعینات کی گئی ہیں جس کی وجہ سے علاقہ میں حالات قابو میں ہیں ۔ منگل کی شب ایک پان شاپ سے معمولی بات پر جھگڑا شروع ہوا اور نشہ میں دھت افراد نے اچانک ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کی کارروائیاں شروع کردیں جو مسئلہ بات چیت اور مفاہمت کے ذریعہ حل ہوسکتا تھا وہ پولیس کی مداخلت کے بعد بھی ختم نہیں ہوا ۔ نشہ میں دھت افراد کے حملہ میں کئی افر اد زخمی ہوئے ، املاک تباہ ہوئیں ۔ وفد نے پولیس حکام سے بھی بات چیت کی اور ان سے لا اینڈ آرڈر کی بحالی و برقراری کے لئے سخت اقدامات کرنے کی اپیل کی ۔ تنظیم نے وزیر داخلہ جناب محمد محمود علی سے مطالبہ کیا کہ وہ اس علاقہ کا دورہ کریں تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو اور اشرار کی حوصلہ شکنی ہوسکے ۔ اس ضمن میں کمشنر پولیس کا فوری دورہ قابل ستائش ہے ۔ وفد نے متاثرہ خاندانوں سے ملاقاتیں کیں اور مالی نقصانات کے بارے میں استفسارات کئے ۔ وفد نے نوٹ کیا کہ گھروں اور دوکانوں کو نقصان پہونچایا گیا ۔ اگرچہ اعلیٰ پولیس حکام نے دورہ کرتے ہوئے انتظامات کئے لیکن جس علاقہ میں پولیس کی تعداد کم تھی وہاں کل پھر شرانگیزی کی کوشش کی گئی اور ایک نوجوان پر حملہ کیا گیا اور ڈیوٹی پر تعینات پولیس نے کوئی بھی کارروائی کرنے سے گریز کیا ۔ لوک سبھا کے آنے والے چناؤ کے پیش نظر بعض طاقتیں فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلاتے ہوئے حالات کو مکدر بنانے کی کوشش کررہی ہیں ۔ کمشنر پولیس سے ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ کوکہ ٹٹی میں اشرار کا ٹولہ جو وقتاً فوقتاً مختلف انداز میں فساد پھیلانے اور اپنا فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہا ہے ۔ اسے کیفر کردار تک پہنچائے ۔ نیز رحمت الدین آٹو ڈرائیور جو زیرحراست ہے اس کی فوری رہائی عمل میں لائی جائے ۔ اس لئے حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ حالات کو بگڑنے نہ دیں اور کل کے واقعہ کو محض چھوٹا تصور نہ کریں بلکہ اس رجحان کو ابتداء میں ہی کچل دیں تاکہ ریاست میں امن و سکون کا جو ماحول ہے وہ بنارہے اور فرقہ پرست قوتیں اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہ ہوسکیں ۔ بے قصور مسلمانوں کو فوری رہا کیا جائے ۔