کیرالا انتخابات۔ کانگریس کے زیر قیادت یو ڈی اف نے اپنے منشور میں ”ر وہت ویمولہ ایکٹ“ کا کیا وعدہ

,

   

مذکورہ ایکٹ یونیورسٹی میں پسماندہ طبقات کے لئے شکایتوں کے ازالہ میں بہتری لانے کام کرے گا اور ان کی حفاظت کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات میں اضافہ کرے گا


حیدرآباد۔یونیورسٹی‘ کالجوں اور اسکولوں میں طلبہ کے ساتھ تعصب‘ رگنگ اورطبقہ واری اساس پر امتیازی سلوک کا خاتمہ کے مقصد سے کانگریس کی زیر قیادت یونائٹیڈ ڈومسٹک فرنٹ(یو ڈی ایف) نے اپنے منشور میں وعدہ کیاہے کہ اگر وہ کیرالا عام انتخابات میں اقتدار میں آتی ہے توہ ’روہت ویمولہ ایکٹ‘ کا نافذ کرے گی۔

ہفتہ کے روز جو منشور یو ڈی ایف نے جاری کیاہے اس میں لکھا ہے کہ ”یونیورسٹیوں‘ کالجوں او راسکولوں میں پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے طلبہ کے خلاف طبقہ واری اساس پر کئے جانے والے امتیازی سلوک کو ختم کرنے کے لئے روہت ویمولہ ایکٹ کو روبعمل لایاجائے گا“۔

یونیورسٹی آف حیدرآباد میں 2016کے دوران خودکشی کے ذریعہ اپنی جان دینے والے دلت اسکالر کے نام پر ”روہت ویمولہ ایکٹ“ نام جس قانون کواپنے منشور میں یوڈی ایف نے شامل کیاہے وہ ایچ سی یو یونٹ کے این ایس یو ائی‘ سنٹرل یونیورسٹی آف کیرالا اور پانڈیچری یونیورسٹی کی مشترکہ مانگ ہے

اپنے بیان میں ایچ سی او وینگ کے این ایس یو ائی نے کہاکہ ”پبلک پالیسی وینگ اور منشور کمیٹی برائے کانگریس پارٹی سے ہماری بات چیت ہندوستان بھر کے تمام طلبہ جہدکاروں کی کامیابی ثابت ہوئی ہے“۔

مذکورہ بیان میں کہاگیاہے کہ ”ہم وعدہ کرتے ہیں اس کو آگے لے کر جائیں گے اور دیگر ریاستوں میں بھی ”روہت ویمولہ ایکٹ“ کو کارآمد بنائیں گے۔

مرکز کی فسطائی حکومت اور ادارہ جاتی استحصال کے خلاف جدوجہد صرف نعروں تک محدود نہیں ہے بلکہ کاموں کے لئے با ت چیت اور تبادلہ خیال کا سلسلہ بھی ہنوز جاری ہے“۔

ایچ سی یو کے این ایس یو ائی وینگ جنرل سکریٹری امل جوسی نے کہاکہ ”اس ایکٹ کی سونچ کی جڑ وہ احتجاج جو جنوری 2017میں روہت کی موت کے بعد شروع ہوا تھا۔

جب کانگریس کے اس وقت کے صدر راہول گاندھی 19جنوری کو کیمپس ائے تھے‘ روہت کی موت کے دودن بعد تو کئی امبیڈکر وادی گروپس نے ذات بات کی بنیاد پر کیمپس میں ہونے والے امتیازی سلوک کو ختم کرنے کے متعلق خصوصی میکانزم کے متعلق اپنی سونچ ظاہر کی تھی۔اس کے بعد سے ہر سال روہت کا یوم شہادت منایاجاتا ہے۔

مگر کسی نے بھی اس کو پراثر انداز میں نہیں لیا ہے“۔

سیاست ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے جوسی نے کہاکہ پانڈیچری یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین یونٹ او رسنٹرل یونیورسٹی کیرالا اور ایچ سی یو یونٹس نے پچھلے سال جنوری میں ”روہت ویمولہ ایکٹ“کو روبعمل لانے کے لئے ایک مشترکہ قرارداد منظور کی تھی۔

انہوں نے کہاکہ ”ہم ریاستی حکومتوں اور ان ریاستوں میں جہاں پر انتخابات ہیں اس مانگ کے ساتھ پہنچ رہے ہیں۔

کیرالا ہمارا یو ڈی یف منشور مسودہ کمیٹی جس کی قیادت ششی تھرور کررہے کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے‘ اس قرارداد سے ہمارے مانگوں کو نکال کر انہوں نے پارٹی کے منشور میں شامل کیاہے“۔

مذکورہ ایکٹ یونیورسٹی میں پسماندہ طبقات کے لئے شکایتوں کے ازالہ میں بہتری لانے کام کرے گا اور ان کی حفاظت کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات میں اضافہ کرے گا۔

روہت ویمولہ کی یونیورسٹی آف حیدرآباد میں خودکشی کے ذریعہ موت نے مودی حکومت کے تعلیمی نظام پر بڑے سوالیہ نشان کھڑا کئے تھے

او رملک بھر میں ایس سی‘ ایس ٹی‘ اوبی سی طبقات سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے اس واقعہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اس وقت کی ایچ آر ڈی منسٹر سمرتی ایرانی‘ سابق رکن پارلیمنٹ سکندر آباد بنڈارودتاتریہ اور بی جے پی کے کئی اعلی قائدین کے خلاف احتجاج کیاتھا۔

کیرالا میں 140اسمبلی حلقوں پر 6اپریل کے روز رائے دہی مقرر ہے۔ ووٹوں کی گنتی 2مئی کو مقرر ہے