کے سی آر نے 10 برسوں میں اپوزیشن کے 39 ارکان اسمبلی کو بی آر ایس میں شامل کیا

   

کانگریس حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی سازش، کانگریس رکن اسمبلی رام موہن ریڈی کا الزام
حیدرآباد ۔ 18 ۔ مارچ (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن اسمبلی رام موہن ریڈی نے سیاسی انحراف کے مسئلہ پر بی آر ایس کے موقف کو مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا کہ بی آر ایس کا موقف شیطان کے اچھائی کا درس دینے کے مترادف ہے۔ پرگی اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرنے والے رام موہن ریڈی نے گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں کے سی آر نے دیگر پارٹیوں سے انحراف کی حوصلہ افزائی کی تھی اور آج بی آر ایس سے انحراف پر پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ، تلگو دیشم ، بی ایس پی اور سی پی آئی ارکان اسمبلی کو لالچ دے کر بی آر ایس میں شامل کیا گیا تھا ۔ تلنگانہ کی تعمیر نو کے نام پر ارکان اسمبلی کو بی آر ایس میں شمولیت کی ترغیب دی گئی۔ دیگر پارٹیوں کے 39 ارکان اسمبلی کو 10 برسوں میں بی آر ایس میں شامل کیا گیا تھا۔ 2014 میں اپوزیشن کے 23 ارکان اسمبلی کو بی آر ایس میں شامل کیا گیا جن میں تلگو دیشم سے 12 ، کانگریس سے 5 ، بی ایس پی 2 ، وائی ایس آر کانگریس 3 اور سی پی آئی کے ایک رکن شامل ہیں۔ 2018 میں 16 ارکان اسمبلی بی آر ایس میں شامل کئے گئے جن میں کانگریس کے 12 ، تلگو دیشم 2 اور دو آزاد ارکان شامل تھے۔ کے ٹی آر اور ہریش راؤ نے انحراف کیلئے ترغیب دینے میں اہم رول ادا کیا تھا۔ رام موہن ریڈی نے یاد دلایا کہ تلگو دیشم سے شامل ہونے والے ٹی سرینواس یادو کو استعفیٰ کے بغیر ہی کابینہ میں شامل کیا گیا ۔ کانگریس کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کرنے والی سبیتا اندرا ریڈی کو کابینہ میں شامل کیا گیا تھا۔ اس وقت کے اسپیکرس مدھو سدن چاری اور پوچارم سرینواس ریڈی منحرف ارکان کے خلاف انسداد انحراف قانون کے تحت کارروائی سے گریز کیا تھا۔ کانگریس کی جانب سے بارہا نمائندگی کی گئی لیکن اسپیکر نے سماعت تک نہیں کی ۔ رام موہن ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کو دیگر پارٹیوں سے انحراف میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ کانگریس حکومت نے 100 دن کی حکمرانی میں کسی بھی رکن اسمبلی کو انحراف کی دعوت نہیں دی۔ اپوزیشن ارکان کو چیف منسٹر نے ملاقات کا موقع دیا ۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس اور بی جے پی نے کانگریس حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کی تھی ۔ بی آر ایس قائد کڈیم سری ہری نے حکومت کے زوال کی پیش قیاسی کی تھی ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ کے ٹی آر نے کہا تھا کہ کے سی آر دوبارہ چیف منسٹر جلد بن جائیں گے۔ انہوں نے سوال کیا کہ حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں پر کیا کانگریس خاموش رہے گی ؟ ریونت ریڈی سازش کا ہرگز شکار نہیں ہوں گے اور ہر سازش کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ 1