گجرات بی جے پی رکن اسمبلی کی پولیس کودھمکیاں‘ ویڈیو ہوا وائیرل

,

   

ڈھول پولیس انسپکٹر نے ائی اے این ایس کو بتایاکہوہ سینئر عہدیدران سے اس مسئلہ پر بات کررہے ہیں لہذا وہ اس پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔
والساڈ۔گنیش اتسو جلوس کے دوران پولیس کو دھمکیاں دیتے ہوئے بی جے پی کے ایک موجودہ رکن اسمبلی والساڈ کا بحث پر مشتمل ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے۔

ویڈیوکلپ میں بی جے پی رکن اسمبلی بھارت پٹیل کے پولی کے ساتھ دھمکیاں دیتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے’اگر میں کہوں تو یہاں پر تشدد ہوجائے گا“۔

بی جے پی کے والساڈ رکن اسمبلی بھارت پٹیل نے اپنی مدافعت میں کہاکہ ”اتوار کی شام میں یہ واقعہ پیش آیاہے جب اھیر کمیونٹی سے ایک گروپ جس نے گنیش اتسو جلسوس کا اہتمام کیاتھا تو اس کوپولیس نے روک لیا۔پولیس نے منتظمین کے موبائیل فونس اور ڈی جے پلیر کالیاپ ٹاپ لے کر چلے گئے۔حالات خراب سے پہلے۔ میں وہاں پرپہنچا اورپولیس کو موبائیل فونس اورلیاپ واپس کرنے کو کہا۔

یہ اسی وقت کی بات ہے جب میری پولیس کے ساتھ بحث وتکرار ہوئی تھی۔ مگر پولیس کے خلاف کسی تشدد کی میں نے دھمکی نہیں دی تھی‘ پولیس میرے خلاف جھوٹ پھیلارہی ہے“۔

اس ویڈیو میں جسکاذکر کیاجارہا ہے رکن اسمبلی بھارت پٹیل کو پولیس اہلکاروں کے ساتھ برہم نظر آرہے ہیں جس نے جلوس کو روکا اور جب اس علاقے کے پولیس انسپکٹرڈی ایم ڈھول موقع پر پہنچ کررکن اسمبلی کو سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں‘ پٹیل کواس وقت یہ کہتے سنا جاسکتا ہے ”تعزیہ جلوس جب نکالا جاتا ہے توہم نے ان کا تعاون کیا‘ کیوں ہندوؤں کو ہراسا کررہے ہیں“۔

ویڈیو میں پولیس افیسر کو حالات پر کنٹرول کرنے میں مدد کرنے کی رکن اسمبلی سے درخواست کرتے دیکھا جاسکتا ہے‘ پھر رکن اسمبلی کہتے ہیں ”یہ تمام کام ہے اگلی مرتبہ میں گنیش جلوس کا حصہ رہوں گا‘ مجھے گرفتار کرنے کی کوشش کرو۔

اگر میں ان سے کہہ دوں تو یہاں پر تشدد ہوجائے گا“۔وہیں پٹیل نے ائی اے این ایس سے با ت کرتے ہوئے کہاکہ مذہبی جلوس کی اجازت کے لئے ایک طویل طریقہ کار ہے‘ اس کے لئے مجسٹریٹ‘ نگر پالیکا چیف افیر کی رائے پولیس کو حاصل کرنی پڑتی ہے اور اس کے بعد ہی اجازت دی جاتی ہے۔

اس میں آسانی لانے اور اس کے لئے ایک ہی جگہ سے کام ہونا چاہئے۔انہوں نے تشدد کی دھمکی کو مسترد کردیا اورپولیس پر ان کے خلاف من گھڑت بات کرنے کا بھی الزام لگایاہے۔

پولیس انسپکٹر ڈھول نے ائی این ایس کو بتایا کہ وہ اس مسئلہ پر سینئر عہدیداران سے بات کررہے ہیں لہذا وہ کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔