گجرات رکن اسمبلی جنگیش میوانی کو آسام پولیس نے کیا گرفتار

,

   

میوانی کے حامیوں نے آج قومی درالحکومت میں اس گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرے منعقد کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔
بنسکانتا۔آسام پولیس نے چہارشنبہ کے رات گجرات کے واڈگام سے رکن اسمبلی جنگیش میوانی کوان کے مبینہ ٹوئٹس پر گرفتارکرلیاہے۔

میوانی کی ٹیم کے بموجب چہارشنبہ کی رات 11:30بجے کے قریب بنسکانتا میں پالن پور سرکٹ ہاوز سے آسام سے ائی ایک پولیس ٹیم نے میوانی کو تحویل میں لیاہے۔

میوانی کی گرفتاری کے دوران ان کے ساتھیوں کا کہنا تھا کہ”پولیس نے اب تک ہمیں ایف ائی آر کاپی نہیں دیکھائی ہے۔

ابتدائی جانکاری سے اندازہ ہورہا ہے کہ آسام میں ان کے خلاف بعض درج مقدمات کے سبب یہ گرفتاری عمل میں آرہی ہے“۔بعدازاں آسام میں مذکورہ کوکراجھار پولیس نے اس پیش رفت کی تصدیق کی ہے۔

کوکرا جھار سپریڈنٹ آف پولی تھابے پرتیک وجئے کمار نے اے این ائی کو آج بتایا کہ”کوکرا جھار پولیس نے کانگریس وڈگام ایم ایل اے جنگیش میوانی کو پالن پور سرکٹ ہاوز سے پچھلے رات گرفتار کیاہے“۔

میوانی کے خلاف ایک مقدمہ 120بی (مجرمانہ سازش) دفعہ153اے(دوفرقوں کے درمیان میں دشمنی کو بڑھاوا دینا)295اے‘504(جان بوجھ پر امن کو درہم برہم کرنے کے مقصد سے بھڑکاؤ باتیں او رتوہین کرنا) اور ائی ٹی ایکٹ کے دفعات کے تحت درج کیاہے۔

میوانی کے ٹوئٹر ہینڈل پر کچھ ایک ٹوئٹس غائب ہیں ایک ”قانونی مانگ“ کے تحت ہندوستان میں ان ٹوئٹس کو شائع کرنے سے روکنے کا ایک پیغام دیکھائی دے رہا ہے۔

میوانی کو پہلے احمد آباد وہاں سے آسام پولیس انہیں گوہاٹی لے کر جائے گی۔میوانی کے حامیوں نے آج قومی درالحکومت میں اس گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرے منعقد کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔

درایں اثناء گجرات کانگریس کی جانب سے کئے گئے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ”آسام پولی نے گجرات پولیس کے ساتھ مل کر جرات ایم ایل اے مسٹر جنگیش میوانی کو 11:30بجے رات میں گرفتارکرلیا ہے اور انہیں 21اپریل کی ٹرین کے ذریعہ احمد آباد سے 4بجے کو لے کر آسام روانہ ہورہے ہیں۔

رات کے وقت میں ایک عوامی خدمت گار کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک قابل مذمت ہے“۔ بطور آزاد امیدوار منتخب ہونے والے میوانی نے 2019ستمبر میں کانگریس کے ساتھ اپنی وابستگی کا اعلان کردیاتھا۔