گجرات میں ہندو فیملی کے تین لوگوں کی زبردستی تبدیلی مذہب کے خلاف احتجاج

,

   

پالن پور پولیس انسپکٹر جئے دیو گوسائی نے ائی اے این ایس کو بتایاکہ چھ لوگوں کے خلاف ایک شکایت درج کرائی گئی ہے جس میں چار ابھی فرار ہیں۔
پالن پور۔مختلف ہندو تنظیموں نے ایک ہندو خاندان کے تین افراد کے زبردستی تبدیلی مذہب کرنے کے خلاف ڈیسا ٹاؤن میں مکمل بند منایا۔

انتظامیہ سے وہ مطالبہ کررہے ہیں کہ تینوں افراد کوواپس لاکر انہیں ان کے خاندان سے ملایاجائے‘ اگر انتظامیہ نے ایسا نہ کیاتو آنے والے دنوں میں وہ شدید احتجاج کریں گے۔

ہند و تنظیموں نے بند کال دیا‘ وہیں ٹریڈرس‘ اے پی ایم سی دوکان مالکین‘ ہزاروں نوجوانوں اور شہری بھی حمایت میں نکالی گئی ریالی میں شامل ہوئے۔

ہندو لیڈر کیلاش بھائی نے مقامی میڈیاکو بتایاکہ”اقلیتی کمیونٹی کی جانب سے تبدیلی مذہب کو برادشت نہیں کیاجائے گا‘ ہم ضلع انتظامیہ اور پولیس انتظامیہ سے مانگ کررہے ہیں کہ ہند و فیملی کے تین ممبرس کو واپس لائیں‘اگر وہ ناکام ہوگئے‘ مذہورہ اقلیتی کمیونٹی کو اکثریتی کمیونٹی سے سخت حالات کاسامنا کرنا پڑیگا“۔

پچھلے ہفتہ ڈیسا تعلقہ کے ہریش سولنکی نے پالن پور میں اقدام خودکشی کی‘ کیونکہ اس کے تین فیملی ممبرس‘ بیوی‘ بیٹی اور بیٹا اسکے بیٹی کے عاشق لے کرچلاگیاتھا۔ بعدازاں انہیں زبردستی اسلام قبول کرایاگیا۔

ملزم سہیل اور اس کے گھر والو ں نے سولنکی کی فیملی کہا ں ہے اس کی جانکاری نہیں دی اور اس کے برعکس ہریش سے انہوں نے 25لاکھ روپئے کا مطالبہ کیاتھا۔

پالن پور پولیس انسپکٹر جئے دیو گوسائی نے ائی اے این ایس کو بتایاکہ چھ لوگوں کے خلاف ایک شکایت درج کرائی گئی ہے جس میں چار ابھی فرار ہیں۔ شکایت کردہ ہریش کی تین گھروالوں بیوی چندریکا‘ بیٹا آکاش اور بیٹی جس کا سہیل کے ساتھ معاشقہ چل رہا ہے کا پتہ لگانے میں ناکام ہورہی ہے۔