گجرات یونیورسٹی میں نمازتراویح پڑھنے والے غیرملکی طلباء پر حملہ

,

   

5 طلباء زخمی، تقریباً 25 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج ، دو گرفتار

احمد آباد : گجرات یونیورسٹی، احمد آباد میں غیر ملکی مسلم طلباء پر حملہ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یونیورسٹی میں زیر تعلیم افغانی اور دیگر ممالک کے طلباء پر رات گئے کچھ شرپسندوں نے اس وقت حملہ کردیا جب وہ نماز تراویح ادا کررہے تھے۔ وہ لوگ زعفرانی گامچھے پہنے ہوئے تھے اورجئے شری رام کے نعرے لگاتے ہوئے ہاسٹل کے احاطے میں گھس پڑے ۔ اس کے ساتھ طلباء پر پتھراؤ کیا گیا اور ہاسٹل میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ اس پورے واقعہ کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی ہے۔ طلباء کو سب کی موجودگی میں بیدردی سے پیٹا گیا۔ طالب علموں نے الزام لگایا ہے کہ لاٹھیوں اور چاقوؤں سے مسلح ہجوم نے ہاسٹل پر حملہ کیا اور ان کے کمروں میں توڑ پھوڑ کی۔ ہاسٹل کے سکیورٹی گارڈ نے ہجوم کو روکنے کی کوشش کی تاہم وہ مشتعل افراد کو روکنے میں کامیاب نہ ہوئے۔افغانستان کے ایک طالب علم نے بتایا کہ ہجوم میں موجود لوگوں نے نعرے لگائے اور ان سے پوچھا کہ انہیں ہاسٹل میں نماز پڑھنے کی اجازت کس نے دی ۔ انہوں نے لیپ ٹاپ، فون اور موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچایا۔طالب علم نے بتایا کہ زخمی ہونے والے پانچ طالب علموں میں افغانستان، سری لنکا اور ازبکستان سے ایک ایک اور دو افریقی ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔ پولیس کے پہنچنے تک شرپسند فرار ہو چکے تھے۔ زخمی طلباء ہاسپٹل میں ہیں اور انہوں نے سفارتخانوں کو اس واقعہ سے مطلع کر دیا ہے۔ یہ واقعہ ہاسٹل کے بلاک اے میں پیش آیا جہاں بیرونی طلباء مقیم ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ گجرات یونیورسٹی میں تقریباً 300 بیرونی طلباء زیرتعلیم ہیں جن کے منجملہ 75 بلاک اے میں ہیں۔ پولیس نے 20 تا 25 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے جبکہ احمدآباد کے ساکن ہتیش بھائی میواڈ اور بھرت پٹیل کو گرفتار کیا گیا ہے۔ واقعہ کی تحقیقات کیلئے 9 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور ملوث دیگر افراد کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھوی نے اس معاملے پر ڈی جی پی اور کمشنر کو طلب کیا ہے۔