گجرات یونیورسٹی کے 7 غیرملکی مسلم طلبا کو ہاسٹل خالی کرنے کی ہدایت

   

احمدآباد: افغانستان کے چھ اور افریقہ کے ایک طالب علم کو گجرات یونیورسٹی کے ہاسٹل کا کمرہ خالی کرنے کیلئے نوٹس دی گئی۔ احمد آباد میں واقع یونیورسٹی ہاسٹل میں تراویح پڑھنے پر ہونے والے تنازعہ کے بعد انتظامیہ نے 7 غیرملکی مسلم طالب علموں کو ہاسٹل خالی کرنے کا حکم دے دیا۔واضح رہے کہ 17 مارچ کو گجرات یونیورسٹی کے ہاسٹل میں کچھ غیرملکی مسلم طلباء کے نماز پڑھنے پر اعتراض کرتے ہوئے نامعلوم شرپسندوں نے حملہ کردیا تھا اور اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہواتھا۔ غنڈوں کے حملے میں 5 طالب علم زخمی ہوگئے تھے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پرتشدد واقعہ کے 20 روز بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبا کے خلاف ہی کاروائی کرتے ہوئے انہیں ہاسٹل کا کمرہ خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔ وہیں یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ طالب علم اپنی تعلیم مکمل کرچکے ہیں اور صرف کچھ انتظامی امور کی تکمیل کیلئے ہاسٹل میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔وائس چانسلر نیرج گپتا نے کہا کہ ان طلباء کا مطلوبہ دستاویزی کام مکمل ہوچکا ہے اور وہ اپنے متعلقہ ممالک کو واپس ہوسکتے ہیں۔