گجرا ت جج کا کہنا ہے کہ گاؤ ذبیحہ کو ختم کرنا موسمیاتی تبدیلی کا علاج ہے

,

   

مذکورہ جج نے کہاکہ سائنس کے بموجب گائے کے گوبر سے بنے مکانات جوہری تابکاری سے متاثر نہیں ہوں گے۔
گجرات کی ایک ضلع عدالت نے کہا ہے کہ ”تمام مسائل بشمول موسمیاتی تبدیلی کا“ حل گاؤ ذبیحہ کو ختم کرنا ہے۔

ایک شخص کو تاپی ضلع کورٹ کے پرنسپل ضلع جج سمیر ونود چندرا ویاس نے 16گائیوں کی غیر قانونی منتقلی کے معاملے پر عمر قید کی سزن سنانے کے دوران اپنے مشاہدے کا کچھ اس طرح تذکرہ کیاہے کہ”زمین کے تمام مسائل کا حل گاؤ ذبیحہ کو روکنے سے ہوجائے گا“۔

پچھلے سال اگست میں اس شخص کو گرفتار کیاگیاتھا۔ عمر قید کے علاوہ اس پر 5لاکھ روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیاگیاہے۔ جسٹس ویاس نے کہاکہ ”آج جو مسائل ہیں وہ غصہ او رگرم مزاجی کی وجہہ سے ہیں۔ اس اضافے کی واحد وجہہ گاؤ ذبیحہ ہے۔

جب تک اس پر مکمل طور سے امتناع عائد نہیں ہوگا‘ موسمیاتی تبدیلی کا اثر نہیں ہوگا“۔مذکورہ جج نے اسی پر اپنی بات ختم نہیں کی اور کہاکہ سائنس کے بموجب گائے کے گوبر سے بنے مکانات جوہری تابکاری سے متاثر نہیں ہوں گے۔

ویاس نے کہاکہ ”گائے پیشاب کئی لاعلاج بیماروں کا علاج ہے“۔

بار اینڈ بنچ کے بموجب پچھلے سال نومبر میں یہ واقعہ پیش آیاتھا۔ ویاس نے کہاکہ گائے کے تحفظ کے فوائد پر بہت ہی کم مباحثہ ہورہے ہیں۔

جسٹس ویاس نے ”گائے صرف ایک جانور نہیں بلکہ ایک ماں ہے۔ایک گائے 68کروڑ مقدس مقامات اور 33کروڑ دیوی دیوتاؤں کا ایک زندہ ستارہ ہے۔پوری کائنات پرگائے کا قرض بیان کی نفی کرتا ہے“۔